لاہور: وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف والوں کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے، جو امریکہ میں فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کے واشنگٹن دورے سے قبل دانستہ طور پر سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا اور احتجاج کیے گئے۔ پہلے کہا گیا کہ انہیں دعوت نہیں دی گئی، بعد ازاں جب دورہ ہوا تو الزام تراشی شروع کر دی گئی۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مریم نواز نے صوبے کے تمام اہم شعبہ جات—تعلیم، صحت، زراعت اور امن و امان—کے بجٹ میں 30 سے 350 فیصد تک اضافہ کیا ہے، جو ان کی واضح ترجیحات کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کے لیے اسکالرشپس، لیپ ٹاپ اسکیم، اور آسان کاروبار پروگرام جیسے منصوبوں کے لیے اربوں روپے رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے نوجوانوں کو ریاست یا اداروں کے خلاف اکسانے کے لیے کوئی فنڈز نہیں رکھے، نہ ہی نفرت انگیز بیانیے کو فروغ دیا جا رہا ہے، بلکہ نوجوانوں کو ترقی کا راستہ دیا جا رہا ہے۔
وزیرِ اطلاعات نے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی عالمی سطح پر پذیرائی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عزت اللہ تعالیٰ نے دی ہے، اور ان کی قیادت میں پاک فوج نے بھارت کے خلاف بڑی فتح حاصل کی۔ امریکی صدر کا ان کے اعزاز میں ظہرانہ دینا ایک بڑی کامیابی ہے، جو پاکستان کی ساکھ میں اضافے کا ثبوت ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے ایران-اسرائیل تنازع پر پہلے اس لیے خاموشی اختیار کی کہ "ملاقات نہیں ہوئی”، اور اب ملاقات کے بعد بھی پوری جماعت کو خاموشی کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل اور بھارت کا میڈیا واضح کر چکا ہے کہ ان کے لیے بانی پی ٹی آئی ہی "سوٹ ایبل” ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ راجہ ناصر عباس سمیت کئی رہنما بھی شاید اسی خاموشی کے حکم کا شکار ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ وہ صرف فتنہ، فساد اور افراتفری پھیلانے کے ایجنڈے پر کاربند ہے۔
عظمیٰ بخاری نے آخر میں کہا کہ پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہوتے ہیں، اور وزیراعظم اور فیلڈ مارشل جیسے ادارے مل کر قومی فیصلے کرتے ہیں، کسی ایک کی مرضی سے ریاست نہیں چلتی۔