وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا علیمہ خان کے بیان پر ردِ عمل آگیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

علیمہ خان کے بیان پر وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا طنز: "کیا جیل میں جلسہ کروا دیں؟ قانون کی حکمرانی پنجاب میں قائم ہو چکی ہے”

لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے علیمہ خان کے تازہ بیان پر طنزیہ اور سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی فیملی، اہلیہ اور وکلاء الگ الگ ملاقاتیں کرتے ہیں، اب حکم دیں تو کیا جیل میں ایک جلسے کا انتظام کر دیں، تاکہ بانی قیدیوں سے خطاب فرما سکیں؟ ان کا کہنا تھا کہ علیمہ خان کا ہر ہفتے جیل آ کر تحریک کی کال سنانے کا انداز دراصل سیاسی تماشے کے سوا کچھ نہیں، اور شاید ان کا مقصد صرف عوام کی توجہ حاصل کرنا ہے۔

latest urdu news

صوبائی وزیر نے کہا کہ لاہور میں قانون کی بالادستی قائم ہو چکی ہے۔ اس کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں وزیراعلیٰ کے بیٹے کا بھی ٹریفک چالان ہوا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پنجاب میں اب قانون سب کے لیے برابر ہے۔ عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ یہ وہی پنجاب ہے جہاں ماضی میں ایک خاتونِ اول کے بیٹے کا چالان کرنے پر پورے پولیس نظام کو ہلا دیا گیا تھا، اور پاکپتن کے وارڈن سے لے کر ڈی پی او تک افسران کو تبدیل کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے واضح کیا کہ اب ایسا کچھ نہیں ہوگا، یہاں قانون کی حکمرانی ہے اور ہر شخص کو اس کا سامنا کرنا پڑے گا، چاہے وہ کسی سیاسی جماعت کا سربراہ ہو یا کسی اہم شخصیت کا عزیز۔

یاد رہے کہ علیمہ خان نے حال ہی میں جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں دعویٰ کیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے تحریک پر فوکس کرنے کی ہدایت دی ہے اور ان کے بیٹے سلیمان اور قاسم بھی اس جدوجہد میں شامل ہونا چاہتے ہیں، جس پر مختلف حلقوں سے سیاسی ردعمل سامنے آیا ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter