سابق وفاقی وزیر مشاہد حسین سید نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کو جھوٹ، فریب اور جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔
لاہور: اپنے بیان میں سابق وفاقی وزیر مشاہد حسین سید نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی، ہٹ دھرمی اور واضح جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے ایک بار پھر عراق پر 2003 کے حملے کی تاریخ دہرائی ہے، جس کی بنیاد بھی جھوٹ اور فریب پر تھی۔
مشاہد حسین سید نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اس وعدے سے بھی منحرف ہو چکے ہیں جس میں انہوں نے نئی جنگیں نہ چھیڑنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران پر حملے ایک سوچے سمجھے ایجنڈے کا حصہ ہیں، جس میں اسرائیل کو مکمل تعاون حاصل ہے، اور اب امریکا بھی براہِ راست اس جنگ میں شریک ہو چکا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ کھڑا ہے اور اس وقت مسلم دنیا کو باہمی اتحاد اور مظلوم اقوام کی حمایت کی اشد ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ امریکا نے حال ہی میں ایران کی تین جوہری تنصیبات، فردو، نطنز اور اصفہان پر فضائی حملے کیے ہیں، جس سے خطے میں کشیدگی کی فضا مزید سنگین ہو چکی ہے۔ ان حملوں کو نہ صرف ایران بلکہ متعدد عالمی حلقے بھی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور خطے کے امن کے لیے تباہ کن قرار دے چکے ہیں۔