لاہور کے علاقے ڈیفنس روڈ کے قریب ریلوے پھاٹک کے مقام پر دو خانہ بدوش لڑکے کچرے کے ڈھیر تلے دب کر جان کی بازی ہار گئے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق دونوں لڑکے کچرے کے ڈھیر سے پلاسٹک کی بوتلیں نکال رہے تھے کہ اچانک یہ ڈھیر اُن پر گر گیا، جس کے باعث وہ نیچے دب گئے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور حادثے کے مقام پر 11 گھنٹے طویل اور محنت طلب سرچ آپریشن کے بعد دونوں لڑکوں کی لاشیں نکالنے میں کامیاب ہوئیں۔ ریسکیو حکام نے بتایا کہ ایک لڑکے کی عمر تقریباً 17 سال اور دوسرے کی 15 سال تھی، دونوں نوجوان خانہ بدوش معلوم ہوتے ہیں اور تاحال ان کی شناخت نہیں ہو سکی۔
اس المناک حادثے نے معاشرے میں خانہ بدوش بچوں کی مشکلات اور خطرناک حالات میں زندگی گزارنے کی صورتحال کو ایک بار پھر اجاگر کر دیا ہے۔ حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ایسے بچوں کے تحفظ اور رہائش کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی ملک کے مختلف حصوں میں کچرے کے ڈھیروں سے بچے زخمی یا جاں بحق ہونے کی خبریں سامنے آتی رہی ہیں، جو غریب اور بے سہارا طبقے کی سنگین صورت حال کی عکاسی کرتی ہیں۔