واشنگٹن، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری تناؤ کو کم کرنے میں مدد کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کے کردار سے کوئی بہتری آ سکتی ہے تو وہ تیار ہیں۔
اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان اور بھارت، دونوں ممالک کو بخوبی جانتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ان کے درمیان جاری تنازع کا خاتمہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کو جواب دے دیا ہے، اب وقت ہے کہ کشیدگی کم کی جائے اور حالات معمول پر لائے جائیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں گے اور بات چیت سے مسائل حل کرنے کی طرف آئیں گے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر اس سے قبل بھارت کی جانب سے پاکستان پر کیے گئے حملے کو "شرمناک اقدام” قرار دے چکے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے خطاب میں بھارتی جارحیت پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ
بھارت نے گزشتہ رات جو سنگین غلطی کی ہے، اس کا جواب اسے ضرور ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے شہداء کے خون کا ایک ایک قطرہ حساب مانگے گا، اور ہم یہ حساب ضرور لیں گے،وزیراعظم نے کہا کہ دنیا نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ کئی گنا بڑے دشمن کو چند گھنٹوں میں پسپائی پر مجبور کر دیا گیا۔
دشمن کے جن جنگی طیاروں پر اسے ناز تھا، وہ اب مٹی میں مل چکے ہیں اور تاریخ کا حصہ بن گئے ہیں،پاکستانی فضائیہ نے دشمن کو سخت جواب دیا، یہ وہ وار تھا جس میں اسکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم کی روح جھلک رہی تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ثابت کر دیا کہ وطن کے دفاع میں پاکستان کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔