بہاولپور کے نواحی علاقے گوٹھ محراب میں ایک مزار پر خزانے کی تلاش میں مصروف کراچی سے آئی ہوئی خاتون کو اس کے ساتھیوں سمیت پولیس نے گرفتار کر لیا۔
واقعہ مزار یتیم شاہ میں پیش آیا جہاں مبینہ طور پر خاتون نے مقامی افراد کی مدد سے کھدائی کا آغاز کیا تھا۔ پولیس کے مطابق مذکورہ خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس کے پاس ایسی معلومات موجود تھیں جن کے مطابق مزار کے قریب خزانہ دفن ہے۔ خاتون نے بتایا کہ وہ "اپنے علم” کی بنیاد پر یہاں پہنچی اور کھدائی شروع کی۔
جب مقامی افراد نے مزار کے احاطے میں کھدائی ہوتے دیکھی تو فوراً پولیس کو اطلاع دی، جس کے بعد پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے خاتون اور اس کے تمام ساتھیوں کو گرفتار کر لیا۔ علاقے کے مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کئی روز سے مزار میں مشکوک حرکات و سکنات کا مشاہدہ کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی سرگرمیوں سے نہ صرف قبروں کی بے حرمتی کا خطرہ تھا بلکہ مذہبی جذبات بھی مجروح ہو سکتے تھے، جس پر انہوں نے احتجاج کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تمام گرفتار افراد سے تفتیش جاری ہے اور کھدائی کے اصل مقصد، محرکات اور اس کارروائی میں شامل دیگر افراد کے بارے میں چھان بین کی جا رہی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں ماضی میں بھی جعلی پیروں، عاملوں اور خود ساختہ ماہرین کی جانب سے خزانے کی تلاش کے نام پر مزاروں کی بے حرمتی کے واقعات رپورٹ ہوتے رہے ہیں، جن پر مقامی افراد کی بروقت نشاندہی سے کارروائیاں کی جاتی رہی ہیں۔