26 جائیدادوں کی جعلی منتقلی، 32 افراد کیخلاف حتمی چالان منظور

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی کی اینٹی کرپشن کورٹ میں اربوں روپے کی 26 جائیدادوں کی جعلی منتقلی کیس میں 32 ملزمان نامزد، مرکزی ملزم منور دھاریجو ضمانت پر رہا

کراچی، صوبائی اینٹی کرپشن کورٹ کراچی میں اربوں روپے مالیت کی 26 جائیدادوں کے جعلی کاغذات تیار کرنے کے ہائی پروفائل کیس کا حتمی چالان عدالت میں جمع کرا دیا گیا، جسے منظور کر لیا گیا ہے۔

latest urdu news

اس کیس میں سرکاری افسران سمیت 32 افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جن میں سے 23 ملزمان تاحال مفرور ہیں، جبکہ کیس کے مرکزی ملزم منور علی دھاریجو سمیت 9 افراد ضمانت پر رہا ہیں۔

عدالت میں پیش کردہ چالان کے مطابق جعلی دستاویزات تیار کرنے کی سازش میں ملوث منور علی دھاریجو سب رجسٹرار آفس جمشید ٹاؤن میں بطور سینئر کلرک تعینات تھا، جس نے مبینہ طور پر 23 جائیدادیں جعلسازی سے اپنے بھائیوں اور دیگر قریبی رشتہ داروں کے نام منتقل کیں۔ کیس کے اندراج کے بعد تین سرکاری اہلکاروں محمد مختیار، ذوالفقار علی کیریو اور خالد علی چنا کو گرفتار کیا گیا ہے۔ چالان میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملزمان نے ملی بھگت، دھوکا دہی اور جعلی کاغذات کے ذریعے نہ صرف سرکاری نظام کو نقصان پہنچایا بلکہ اربوں روپے کی جائیدادوں پر ناجائز قبضہ بھی حاصل کیا۔

غیرقانونی بھرتیوں کا معاملہ: چیئرمین زرعی تحقیقی کونسل زیر حراست

چالان کے مطابق جمشید ٹاؤن ون کے پیش کار اور سینئر کلرک نے ذاتی مفادات کی خاطر قانونی طریقہ کار کو نظر انداز کر کے جائیدادوں کی غیر قانونی رجسٹریشن کی۔ عدالت نے چالان منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت آئندہ تاریخ پر مقرر کر دی ہے، جس میں مفرور ملزمان کی گرفتاری اور شواہد کی روشنی میں قانونی کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔

یاد رہے کہ جائیدادوں کی جعلی منتقلی اور دستاویزات کی تیاری جیسے کیسز میں گزشتہ چند برسوں میں بڑے پیمانے پر سرکاری افسران ملوث پائے گئے ہیں، جبکہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ایسے جرائم کے سدباب کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے۔ اس کیس کی سنگینی اس بات سے واضح ہے کہ جعلسازی کے ذریعے اربوں روپے کا نقصان سرکاری و نجی سطح پر پہنچایا گیا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter