عمروال (نمائندہ خصوصی) — چند روز قبل عمروال کے نواح میں ایک افسوسناک ٹریفک حادثے میں رکشہ ڈرائیور اور دو معصوم بچوں کی جان چلی گئی۔ حادثہ اُس وقت پیش آیا جب ایک نجی یونیورسٹی کی تیز رفتار ہائی ایس وین اسکول رکشے سے ٹکرا گئی۔
پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ حادثے کی بنیادی وجہ ہائی ایس ڈرائیور کی غفلت اور حد سے زیادہ تیز رفتاری تھی۔ تصادم اس قدر شدید تھا کہ رکشے کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں رکشہ ڈرائیور موقع پر ہی دم توڑ گیا، جبکہ دو بچے شدید زخمی ہونے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ دیگر زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں بعض کی حالت تاحال تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
واقعے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ہائی ایس ڈرائیور کے خلاف اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے میں غفلت، لاپرواہی اور انسانی جانوں کے ضیاع کی دفعات شامل کی گئی ہیں، اور جلد ہی مکمل تحقیقات کے بعد ملزم کو عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
عینی شاہدین کے مطابق ہائی ایس کی رفتار غیر معمولی حد تک تیز تھی اور رکشہ کو بچانے کی کوئی کوشش دیکھنے میں نہیں آئی۔ حادثے کے بعد اہل علاقہ کی بڑی تعداد موقع پر جمع ہو گئی اور ٹریفک کے نظام اور اسکول وینز کی نگرانی نہ ہونے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
حادثے کے بعد علاقے کی فضا سوگوار ہے اور جاں بحق بچوں کے لواحقین غم سے نڈھال ہیں۔ شہریوں نے حکومت اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اسکول ٹرانسپورٹ پر سخت نگرانی کی جائے اور ایسی گاڑیوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے جو طلبہ کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتی ہیں۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی پنجاب کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات متعدد قیمتی جانیں لے چکے ہیں۔ حال ہی میں کھاریاں میں بھی ایک افسوسناک حادثے میں خاتون جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوئے، جس کی مکمل تفصیل یہاں دیکھی جا سکتی ہے:
👉 کھاریاں میں ٹریفک حادثہ، ایک خاتون جاں بحق