اسلام آباد، پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان تیسری مرتبہ ہاٹ لائن پر براہ راست رابطہ ہوا، جس میں دونوں جانب نے حالیہ زمینی حالات پر مفصل گفتگو کی۔
نجی نیوز ٹی وی چینل نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستان کے ڈی جی ایم او میجر جنرل کاشف عبداللہ اور بھارت کے لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائے کے درمیان ہونے والی گفتگو میں لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کے تسلسل اور ابتدائی رابطے میں طے پانے والے ’اسٹیٹس کو‘ کو برقرار رکھنے پر اتفاق ہوا۔
ذرائع کے مطابق یہ سیز فائر امریکا اور دیگر دوست ممالک کی سفارتی کاوشوں کے نتیجے میں ممکن ہوا۔
اگرچہ اس رابطے سے متعلق سرکاری سطح پر کوئی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں افسران نے امن کے تسلسل کو ترجیح دینے اور بات چیت کے دروازے کھلے رکھنے پر زور دیا۔
متوقع ہے کہ دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان اس ضمن میں آج میڈیا کو باضابطہ بریفنگ دیں گے۔
دوسری جانب سابق چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی سیاسی قیادت نے عالمی دباؤ کے تحت سیز فائر پر آمادگی ظاہر کی۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیز فائر کا فیصلہ نہایت جرأت طلب اور غیر معمولی نوعیت کا تھا، جسے دونوں ممالک کی قیادت نے بیرونی دباؤ کے باعث اختیار کیا۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد سعید کے مطابق یہ ایک مختصر مگر وسیع الجہت عسکری جھڑپ تھی، جس میں 3 ہزار کلومیٹر کے دائرے میں میزائل حملے اور گولہ باری کی گئی، اس دوران گلگت بلتستان، لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحدوں پر فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔