اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ ملک کے دفاع اور قومی سلامتی کے حوالے سے پارٹی کا مؤقف واضح اور دوٹوک ہے، پی ٹی آئی ہر اس جگہ موجود ہوگی جہاں پاکستان کا دفاع درکار ہو۔
جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ایک بار پھر دہشت گردی کی واضح مذمت کی ہے اور بھارتی حکومت کی جانب سے پہلگام حملے سے متعلق پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کی سازشوں کے مقابلے کے لیے پاکستانی قوم متحد ہے اور ہم بھارت کے ساتھ کشیدگی کی صورت میں پاک فوج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی نے گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیر اطلاعات کی جانب سے بلائی گئی بریفنگ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا، کیونکہ ہمارا مؤقف تھا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی جیسے حساس مسئلے پر صرف بریفنگ نہیں بلکہ آل پارٹیز کانفرنس (APC) بلائی جانی چاہیے تھی۔
بیرسٹر گوہر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی ایک جنگی اقدام کے مترادف ہو سکتی ہے، اس پر قومی اتفاقِ رائے ناگزیر ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز حکومت کی جانب سے بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی پر تمام بڑی سیاسی جماعتوں کو سیکیورٹی بریفنگ دی گئی، تاہم پاکستان تحریک انصاف نے اس اجلاس میں شرکت سے بائیکاٹ کیا تھا۔