سعودی معاہدے کی کوئی شرط نہیں، دیگر ممالک بھی شامل ہو سکتے ہیں:خواجہ آصف

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدے میں کوئی خفیہ یا ذیلی شرط شامل نہیں، اور مستقبل میں دیگر خلیجی ممالک کی شمولیت کا امکان بھی موجود ہے۔

latest urdu news

الجزیرہ کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہے، اور اگر کسی ایک ملک پر حملہ ہوتا ہے تو اسے دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ ان کے مطابق خطے کی موجودہ صورتحال دیکھتے ہوئے یہ ممکن ہے کہ خلیجی تعاون کونسل (GCC) کے دیگر ممالک بھی ایسا معاہدہ کرنا چاہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ دفاعی معاہدہ جارحانہ نہیں بلکہ دفاعی نوعیت کا ہے، اور اس کا مقصد مشترکہ تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی افواج پہلے سے ہی سعودی افواج کو تربیت فراہم کرتی رہی ہیں، اور یہ معاہدہ انہی تاریخی تعلقات کو باقاعدہ شکل دیتا ہے۔

وزیر دفاع نے زور دیا کہ اس معاہدے کی زبان بالکل واضح اور سیدھی ہے، جس میں کسی قسم کی خفیہ شق شامل نہیں، بلکہ صاف طور پر کہا گیا ہے کہ ایک ملک پر حملہ، دوسرے پر حملہ تصور ہوگا۔

شہباز شریف کو جنگی جہازوں نے سلامی دی،سابق وزیراعظم کو جہاز سےاتارا:مریم نواز

خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ پاکستان جوہری طاقت ہے، لیکن اس معاہدے کا مقصد نیوکلئیر ڈیٹرنس نہیں، بلکہ روایتی دفاعی تعاون ہے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ دنیا نیوکلئیر جنگ سے محفوظ رہے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ خلیجی ممالک کو اب میلوں دور کسی دوسری طاقت پر انحصار کرنے کے بجائے خطے کے اندر ایسے بااعتماد شراکت دار کی ضرورت ہے جو ان کی سکیورٹی میں مؤثر کردار ادا کر سکے، اور پاکستان اس کے لیے موزوں ہے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter