اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ جہاں وہ رہتے ہیں وہاں آج تک ڈرینیج اور صفائی کے مسائل موجود ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں پریس کانفرنس کے دوران ملک محمد احمد خان نے مقامی حکومتوں کے معاملات پر کھل کر بات کی اور کہا کہ تقریباً ایک صدی میں یہ معاملات حل نہیں ہو سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کی پانچ سالہ مدت کا مقصد عوام تک جمہوری فوائد پہنچانا ہے، اور اگر لوگ جمہوریت کے ثمرات نہ دیکھیں تو ان کا اعتماد اٹھنا شروع ہو جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی میں ایک متفقہ قرارداد منظور کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آئینی ترمیم کے ذریعے مقررہ مدت میں انتخابات لازمی ہوں اور سیاسی جماعتیں مقامی حکومت کی مدت کم نہ کر سکیں۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ 140-A آئین نامکمل ہے اور صوبے کو مقامی حکومتیں قائم کرنی چاہئیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نئی حکومت نے لوکل گورنمنٹ کو ختم کیا، اور پھر قانون سازی میں تین سال کا عرصہ لگا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات مقررہ مدت میں لازمی ہوں اور اگر 27ویں آئینی ترمیم کی ضرورت ہو تو فوراً کی جائے۔
پی ٹی آئی والے لاشیں ڈھونڈتے آرہے تھے، ملک احمد خان
اسپیکر نے مزید کہا کہ ملک میں لاقانونیت اور تشدد کے معاملات، جیسے فیض آباد اور مری روڈ کے واقعات، حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ ملنا چاہیے تاکہ عوام کو براہِ راست خدمات پہنچائی جا سکیں اور امن و امان قائم رہے۔
ملک محمد احمد خان نے مولانا فضل الرحمان کو بڑا سیاستدان قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ سے بہتر ہے کہ مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ اور مکمل اختیارات دیے جائیں تاکہ عوامی مسائل بروقت حل ہو سکیں۔
 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 
