بلوچستان میں دہشت گردی 45 فیصد بڑھ گئی، سیٹلرز پر حملے دگنے ہوگئے

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

بلوچستان میں دہشتگردی میں تشویشناک اضافہ: 2025 کے پہلے 6 ماہ میں 501 حملے، 257 جاں بحق، سیٹلرز پر حملوں میں 100 فیصد اضافہ

کوئٹہ: بلوچستان میں 2025 کے پہلے چھ ماہ کے دوران دہشتگردی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کی ششمائی رپورٹ کے مطابق یکم جنوری سے 30 جون تک صوبے میں دہشتگردی کے 501 واقعات پیش آئے، جن میں 133 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 257 افراد جاں بحق اور 238 اہلکاروں سمیت 492 افراد زخمی ہوئے۔

latest urdu news

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 344 دہشتگرد حملے ہوئے تھے، اس لحاظ سے رواں سال دہشتگردی میں 45.63 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ خاص طور پر سیٹلرز (غیر مقامی افراد) پر حملوں میں 100 فیصد اضافہ سامنے آیا، رواں برس 14 حملوں میں 52 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ گزشتہ سال 7 حملوں میں 22 افراد جان سے گئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق بم دھماکوں، دستی بم حملوں، آئی ای ڈیز، بارودی سرنگوں اور راکٹ حملوں کے مجموعی طور پر 81 واقعات ریکارڈ کیے گئے، جن میں 26 افراد جاں بحق اور 112 زخمی ہوئے۔ عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے 39 حملوں میں 11 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہوئے۔

اس کے علاوہ دو ریل حملوں میں 29 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ پولیو مہم پر ہونے والے ایک حملے میں ایک ورکر جاں بحق ہوا۔ یہ واقعات بلوچستان میں مسافروں، سرکاری عملے اور عام شہریوں کی سیکیورٹی پر سنگین سوالات اٹھاتے ہیں۔

یاد رہے کہ 2025 کے آغاز پر کوئٹہ سے لاہور جانے والی بسوں کے 9 مسافروں کو اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا تھا، جسے دہشتگردی کی ایک بدترین کارروائی قرار دیا گیا تھا۔ ان واقعات کے بعد سیکیورٹی اداروں پر یہ دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ بلوچستان میں قیامِ امن کے لیے فوری، جامع اور مؤثر اقدامات کریں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter