قلات آپریشن میں مارے گئے صہیب لانگو سمیت متعدد دہشت گرد لاپتہ افراد کی فہرستوں میں شامل تھے، سیکیورٹی ذرائع کا انکشاف۔
قلات آپریشن کے دوران 21 جولائی کو مارا گیا دہشت گرد صہیب لانگو عرف عامر بخش لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل تھا، سیکیورٹی ذرائع نے اس امر کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فتنہ الہندوستان سے منسلک میڈیا پلیٹ فارم نے صہیب لانگو کو ایک لاپتہ شخص کے طور پر پیش کیا تھا، تاہم سیکیورٹی فورسز کے حالیہ آپریشن میں اس کی دہشت گرد تنظیم سے وابستگی اور ہلاکت ثابت ہو چکی ہے۔
سیکیورٹی حکام نے مزید انکشاف کیا ہے کہ صہیب لانگو کی ہلاکت اور تنظیم سے وابستگی کو فتنہ الہندوستان نے خود بھی تسلیم کیا ہے۔
یہ پہلی بار نہیں کہ دہشت گردوں کو لاپتہ افراد کے طور پر ظاہر کیا گیا ہو۔ مارچ 2024 میں گوادر پر حملے کے دوران مارا گیا دہشت گرد کریم جان بھی لاپتہ افراد کی فہرست کا حصہ تھا۔
اسی طرح نیول بیس پر حملے میں ہلاک ہونے والا دہشت گرد عبدالودود بھی لاپتہ افراد کے زمرے میں درج تھا۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ایک مسلسل رجحان بن چکا ہے جس کے ذریعے دہشت گردوں کو بے گناہ شہری ظاہر کر کے ریاست مخالف بیانیے کو فروغ دیا جاتا ہے۔
حکام کے مطابق یہ حربہ ریاستی اداروں کو بدنام کرنے اور دہشت گردوں کو عوامی ہمدردی دلانے کی سوچی سمجھی کوشش ہے، جس کا مقصد پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں کو نقصان پہنچانا ہے۔
یاد رہے کہ بلوچ علیحدگی پسند تنظیمیں اکثر لاپتہ افراد کے نام پر ریاستی اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتی آئی ہیں، تاہم سیکیورٹی ادارے متعدد بار ایسے "لاپتہ” افراد کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے شواہد منظر عام پر لا چکے ہیں۔ قلات، گوادر اور تربت جیسے علاقوں میں ہونے والے کئی حملوں کے ذمہ دار افراد انہی فہرستوں میں شامل رہے ہیں۔