خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی کے گاؤں داروڑئی میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث شدید تباہی ہوئی، جس کے نتیجے میں 12 مکانات سیلابی ریلے کی زد میں آکر ڈوب گئے جبکہ 15 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نصر اللہ کے مطابق واقعے کے بعد امدادی کارروائیاں فوری شروع کردی گئی ہیں، تاہم جاں بحق افراد کی حتمی تعداد کی تصدیق جاری ہے۔ تیز رفتار پانی کے ریلے نے مکانات، سڑکیں اور بازاروں کو شدید متاثر کیا، جبکہ کئی گاڑیاں بھی پانی میں بہہ گئیں۔
کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں نہ صرف داروڑئی بلکہ گردونواح کے علاقے بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔ گدون کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کی اطلاعات ہیں، اور بعض مقامات پر مکانوں کی چھتیں گرنے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں درجنوں خواتین اور بچے گھروں کی چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔ ندی نالوں میں طغیانی کے باعث نشیبی علاقے زیرِ آب آ چکے ہیں اور معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ، پولیس، ریسکیو 1122 اور سول ڈیفنس کے اہلکار جائے وقوعہ پر موجود ہیں جبکہ مردان اور ہری پور سے اضافی ریسکیو ٹیمیں بھی طلب کر لی گئی ہیں۔ مقامی رضاکار بھی امدادی کارروائیوں میں شریک ہیں۔
ملک میں بارشوں اور سیلاب سے اموات 657 تک پہنچ گئیں، این ڈی ایم اے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور چیف سیکریٹری صوبے کی صورتحال کی براہ راست نگرانی کر رہے ہیں، جب کہ متاثرہ خاندانوں کی فوری مدد کی اپیل کی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور امدادی سامان کی فراہمی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔