پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 28 ہو گئی ہے۔ جاں بحق افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ قدرتی آفت کے باعث 20 سے زائد گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
صوابی اور بونیر سمیت خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع حالیہ بارشوں، طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ سے شدید متاثر ہیں۔ مختلف علاقوں میں ملبے کے ڈھیر، تباہ حال مکانات اور سوگوار فضا نے متاثرین کی زندگیوں کو مفلوج کر دیا ہے۔
کمشنر مردان ڈویژن کے مطابق متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ اب تک ملبے سے تین لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ ایک شخص کو زندہ نکالا گیا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ دیگر لاپتا افراد کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔
سیلاب سے متاثرہ خاندان غم اور کرب میں مبتلا ہیں۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ انہوں نے برسوں محنت سے جو گھر بسایا تھا، وہ لمحوں میں تباہ ہو گیا۔ "گھر کو جنت بنایا تھا، سیلاب میں سب کچھ بہہ گیا،” ایک متاثرہ شہری نے روتے ہوئے بتایا۔
صوابی میں کلاؤڈ برسٹ سے تباہی، 15 افراد جاں بحق، 12 مکانات زیر آب
صوبے بھر میں حالیہ موسمی تباہ کاریوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر 350 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں صرف ضلع بونیر سے 228 افراد شامل ہیں، جو کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔
مزید سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کے پیش نظر انتظامیہ نے سوات اور مالاکنڈ میں تمام تعلیمی ادارے ایک ہفتے کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بچوں کی جانوں کو محفوظ رکھا جا سکے۔