کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (SSGC) نے سندھ اور بلوچستان میں گیس چوری کے خاتمے کے لیے آپریشنز مزید تیز کر دیے ہیں۔
ترجمان کے مطابق کراچی ریجن میں اینٹی گیس تھیفٹ آپریشن کے دوران ایس ایس اینڈ سی جی ٹی او ڈپارٹمنٹ نے کسٹمر ریلیشنز ڈپارٹمنٹ (تھیفٹ سیکشن)، ڈسٹری بیوشن ڈپارٹمنٹ اور ایس ایس جی سی پولیس اسٹیشن کے ساتھ مل کر مختلف علاقوں میں متعدد چھاپے مارے۔
گزشتہ روز کیے گئے ایک بڑے چھاپے میں ٹیم نے ایس ایس جی سی کی 8 انچ مین ڈسٹری بیوشن لائن سے براہِ راست زیرِ زمین لگائے گئے غیر قانونی کنکشن منقطع کیے، جن کے ذریعے سیکٹر 30/C بینظیرآباد، گلستانِ فیصل اور شاہ لطیف ٹاؤن، کراچی کی 550 گھروں کو چوری شدہ گیس فراہم کی جا رہی تھی۔
ترجمان کے مطابق بھاری گیس جنریٹرز بھی بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔ ٹیم نے 3 کلو میٹر طویل غیر قانونی پائپ لائن ہٹانے کے لیے ایکسکیویٹر بھی استعمال کیا۔
سوئی ناردرن نے گیس کی قیمت میں اضافے کی تجویز دیدی
کارروائی کے دوران جرم میں ملوث 4 ملزمان اللہ وڈایو ولد اللہ وسایا، فردوس خان، نوید اکمل ولد راحت عالم اور سلمان احمد ولد سلیم احمد کے خلاف 3 ایف آئی آر درج کر لی گئیں۔ گیس چوری میں استعمال ہونے والا تمام سامان موقع پر قبضے میں لے لیا گیا اور واجب الادا دعوے بھی کیے جائیں گے۔
ترجمان ایس ایس جی سی نے کہا کہ گیس چوری معاشرے کے خلاف ایک سنگین جرم ہے اور کمپنی ایسے تمام مجرموں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رکھے گی۔