ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیاں تیز ہو گئیں۔ کے ایس ای 100 انڈیکس 6,316 پوائنٹس کے نمایاں اضافے کے ساتھ 122,484 کی سطح پر پہنچ گیا۔ ڈالر کی قدر میں کمی جبکہ عالمی منڈیوں میں بھی بہتری دیکھی گئی۔
کراچی: ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان نے عالمی معیشت پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں، جس کا براہِ راست فائدہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ کو بھی ہوا۔
کاروباری ہفتے کے آغاز پر ہی اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھی گئی، اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں 6,316 پوائنٹس کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس سے انڈیکس 122,484 پوائنٹس کی تاریخی سطح پر پہنچ گیا۔
اسٹاک مارکیٹ میں اچانک تیزی کے باعث ٹریڈنگ میں 5 فیصد اضافہ ہوا، جس پر ضابطے کے مطابق کاروبار کو ایک گھنٹے کے لیے روک دیا گیا۔ وقفے کے بعد جب کاروبار دوبارہ شروع ہوا تو سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بڑھ گیا اور مارکیٹ میں دوبارہ تیزی کی لہر دوڑ گئی۔
دوسری جانب، انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر بھی دباؤ کا شکار نظر آیا اور 27 پیسے کمی کے بعد 283.87 سے گھٹ کر 283.60 روپے پر آ گیا، جس سے روپے کی قدر میں بہتری کا رجحان دیکھا گیا۔
عالمی سطح پر بھی اسٹاک مارکیٹس میں مثبت فضا قائم ہوئی۔ امریکہ کی مارکیٹوں میں S&P 500 میں 1 فیصد، نیسڈیک میں 0.9 فیصد اور ڈاؤ جونز میں 0.89 فیصد کا اضافہ ہوا، جس کی وجہ سرمایہ کاروں کی جانب سے جنگ بندی کو معاشی بحالی کے لیے خوش آئند قرار دینا ہے۔
ایشیا کی مارکیٹس بھی پیچھے نہ رہیں۔ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس 2 فیصد، چین کا شنگھائی انڈیکس 1 فیصد، جاپان کا نکی 225 انڈیکس 1 فیصد اور انڈونیشیا کا آئی ڈی ایکس کمپوزٹ انڈیکس 1.6 فیصد بڑھ گیا، جس سے عالمی معاشی منظرنامے میں بہتری کا عندیہ ملا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کاروباری ہفتے کے آغاز پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 3,855 پوائنٹس کی بڑی کمی دیکھنے کو ملی تھی، اور انڈیکس 116,167 پوائنٹس پر آ گیا تھا۔ تاہم اب جنگ بندی کے بعد سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں بہتری دیکھی جا رہی ہے۔ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر انڈیکس 120,023 پوائنٹس پر بند ہوا تھا، جبکہ صرف ایک روز میں 15 ارب 90 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے 19 کروڑ سے زیادہ شیئرز کا لین دین ہوا تھا۔