اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کمیٹی اجلاس میں شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا، مہنگائی میں معمولی اضافہ، بنیادی افراط زر میں کمی ریکارڈ۔
کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اجلاس گورنر اسٹیٹ بینک کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں ملک کی موجودہ معاشی صورتحال، مہنگائی کی رفتار اور مالیاتی استحکام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مئی 2025 میں مہنگائی کی مجموعی شرح میں 3.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، تاہم بنیادی افراطِ زر (core inflation) میں معمولی کمی دیکھی گئی۔ اسی بنیاد پر پالیسی کمیٹی نے شرح سود کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کو مناسب اور محتاط فیصلہ قرار دیا۔
پالیسی کمیٹی کا کہنا تھا کہ اگرچہ افراط زر کے رجحانات میں کچھ مثبت بہتری دیکھی جا رہی ہے، تاہم عالمی و مقامی اقتصادی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر ایک احتیاطی رویہ اپنانا ضروری ہے تاکہ مالیاتی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ (مئی 2025) میں اسٹیٹ بینک نے ایک فیصد کی کٹوتی کرتے ہوئے شرح سود کو مارچ 2022 کے بعد پہلی بار 11 فیصد کی کم ترین سطح تک پہنچایا تھا۔ یہ فیصلہ معاشی بحالی اور نجی شعبے کی مالی معاونت کے لیے ایک اسٹریٹیجک قدم تھا، جس سے قرض لینے کے رجحان میں بہتری اور کاروباری سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی توقع کی جا رہی ہے۔