اسلام آباد، پاکستان میں سولر پینلز کی درآمد کی آڑ میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 13 جعلی درآمدی کمپنیوں پر مجموعی طور پر 111 ارب روپے کے بھاری جرمانے عائد کر دیے۔
ڈائریکٹر کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کی تحقیقات کے بعد سامنے آنے والے اس اسکینڈل میں انکشاف ہوا ہے کہ جعلی کمپنیوں نے سولر پینلز کی درآمد ظاہر کر کے تقریباً 120 ارب روپے بیرونِ ملک منتقل کیے۔
ایف بی آر کے مطابق ان کمپنیوں نے جعلی کاغذات پر 140 ارب روپے سے زائد کی رقم ملکی بینکوں میں جمع بھی کرائی۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ان 13 جعلساز کمپنیوں کا تعلق پشاور، کوئٹہ اور اسلام آباد سے ہے، جبکہ ان کمپنیوں کے نام پر 327 کنٹینرز سولر پینلز کراچی کی مختلف بندرگاہوں پر موجود ہیں۔ ان کنٹینرز کی نیلامی سے حکومت کو تقریباً 1 ارب 50 کروڑ روپے کی آمدنی متوقع ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی قائمہ کمیٹی خزانہ نے سولر پینلز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا تھا، جبکہ حالیہ انکشافات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح درآمدات کی آڑ میں قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔