کراچی: حکومت سندھ نے سرکاری اسکولوں میں مہمانوں کے استقبال کے دوران طلبہ کو قطاروں میں کھڑا کرنے، اجرک و سندھی ٹوپی پیش کرنے اور تحائف دینے کی روایت کو ختم کرنے کا بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد تعلیمی اداروں کو رسمی تقریبات سے ہٹا کر خالص تعلیمی ماحول میں تبدیل کرنا ہے۔
اس حوالے سے محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جس میں تمام ڈائریکٹرز، اسکول پرنسپلز اور ہیڈ ماسٹرز کو فوری طور پر ان احکامات پر عمل درآمد کی ہدایت کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ اب کسی بھی سرکاری تعلیمی ادارے میں بچوں کو سرکاری مہمانوں کے استقبال کے لیے قطار میں کھڑا نہیں کیا جائے گا۔ اس عمل کو غیر موزوں اور تعلیم سے غیر متعلق قرار دیتے ہوئے مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
اسکولوں میں ثقافتی نشانیوں جیسے اجرک، سندھی ٹوپی یا کوئی اور تحفہ مہمانوں کو پیش کرنے کی روایت بھی ختم کر دی گئی ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام ادارے اس پالیسی پر مکمل عمل درآمد کے پابند ہوں گے، اور خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
محکمہ تعلیم کے مطابق اس فیصلے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا تاکہ اسکولوں کا ماحول غیر تعلیمی سرگرمیوں کے بجائے تعلیم و تربیت پر مرکوز رہے۔
یاد رہے کہ پیپلزپارٹی گزشتہ 16 سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، جس کے دوران متعدد تعلیمی و انتظامی فیصلے کیے گئے ہیں۔ مزید پڑھیں۔