شناختی کارڈ کیس: سندھ ہائیکورٹ کی نادرا حکام پر شدید برہمی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

سندھ ہائیکورٹ نے خاتون کو شناختی کارڈ جاری نہ کرنے پر نادرا حکام پر سخت برہمی کا اظہار کیا، عدالت نے زونل بورڈ کو فوری تصدیقی اجلاس بلانے اور 15 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ایک خاتون کو قومی شناختی کارڈ جاری نہ کرنے کے معاملے پر نادرا حکام پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

latest urdu news

ہائیکورٹ میں نادرا حکام کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عدالت نے احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر نادرا پر سخت اظہارِ ناراضگی کیا۔

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ نادرا حکام کا عوام کے ساتھ رویہ درست نہیں، تصدیق اور جانچ کا نظام آخر ہے کیا؟ کیا نادرا کے پاس شہریوں کو ٹوکن دینے کا باقاعدہ سسٹم بھی موجود نہیں؟

نادرا کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ شہریوں کو باری کے لیے ٹوکن جاری کیے جاتے ہیں۔ اس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’لوگ کام کاج چھوڑ کر نادرا آفس آتے ہیں، وہاں کہا جاتا ہے ہم کھانا کھا رہے ہیں۔ شہریوں کو اس طرح پریشان کیوں کیا جاتا ہے؟‘‘

شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنوانے والوں کے لیے خوشخبری: وزیر داخلہ کے احکامات پر فوری اقدامات شروع

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے مزید ریمارکس دیے کہ ’’اگر یہی رویہ ہے تو ہم بھی نادرا اہلکاروں کو عدالت میں بٹھا دیں گے اور کہیں گے کل آنا۔‘‘

عدالت نے استفسار کیا کہ ’’نادرا کے زونل بورڈ کو درخواست گزار کی ویریفکیشن کا حکم دیا تھا، کیا زونل بورڈ یہ کام بھی نہیں کرسکتا؟ درخواست گزار کا شناختی کارڈ بن سکتا ہے یا نہیں؟‘‘

بعدازاں عدالت نے نادرا کو حکم دیا کہ کل ہی زونل بورڈ کا اجلاس بلا کر خاتون کی تصدیق کی جائے اور 15 روز کے اندر اندر پیشرفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter