کراچی، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سانحہ لیاری میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے لیے 80 گز کے پلاٹ دینے اور بے گھر خاندانوں کو راشن کی فراہمی کا اعلان کیا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ لیاری میں عمارت گرنے کا سانحہ انتہائی افسوسناک ہے، اور اس واقعے پر کسی بھی قسم کی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اچانک پوری عمارت زمین بوس ہو گئی، متاثرین کو سنبھلنے کا موقع تک نہیں ملا۔
گورنر سندھ نے بتایا کہ سانحے کی تحقیقات کے لیے سندھ حکومت نے کمیٹی قائم کر دی ہے، جو خوش آئند قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو برطرف کر دیا گیا ہے، لیکن صرف چہرے بدلنے سے نہیں بلکہ پورا نظام بدلنے کی ضرورت ہے۔
کامران ٹیسوری نے اعلان کیا کہ جاں بحق افراد کے ورثاء کو 80 گز کے پلاٹس دیے جائیں گے، جب کہ جو خاندان بے گھر ہو چکے ہیں، انہیں گورنر ہاؤس سے راشن فراہم کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ عمارتیں خالی کر رہے ہیں وہ ہم سے رابطہ کریں، انہیں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ لیاری کے بعد کراچی میں 51 مخدوش عمارتوں کو خالی کرانے کا فیصلہ
انہوں نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 20 برسوں میں کسی سرکاری رہائشی اسکیم میں ترقیاتی کام مکمل نہیں کیے گئے۔ ان کے مطابق اسکیم 42، تیسر ٹاؤن جیسی بستیوں میں دہائیوں سے ترقیاتی منصوبے التوا کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے شہری پرائیویٹ پورشنز میں رہائش پر مجبور ہیں۔
کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ وہ ایوان میں آواز بلند کریں گے اور لیاری کے عوام کو مایوس نہیں ہونے دیں گے، ان کے لیے ہر ممکن مدد اور حمایت فراہم کی جائے گی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے لیاری میں ایک بوسیدہ عمارت منہدم ہونے سے کئی افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے تھے، جس کے بعد علاقے میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔