پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے کسی بھی مقدمے میں گرفتاری سے روک دیا، درخواست گزار نے انصاف کی فراہمی پر خیبرپختونخوا کی عدالتوں کا شکریہ ادا کیا۔
پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم کی جانب سے دائر حفاظتی ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے تمام متعلقہ فریقین کو ہدایت دی ہے کہ جب تک مقدمات کی تفصیلات فراہم نہیں کی جاتیں، اس وقت تک درخواست گزار کو کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔
درخواست پر سماعت جسٹس نعیم انور اور جسٹس کامران حیات میاں خیل پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔ دورانِ سماعت شیخ وقاص اکرم وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ لوگوں کو بلاوجہ تنگ نہ کیا جائے۔ بعد ازاں عدالت نے شیخ وقاص اکرم کی درخواست منظور کرتے ہوئے تمام فریقین سے جواب بھی طلب کر لیا۔
میڈیا سے گفتگو میں شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ آج ہائیکورٹ میں آنے کا مقصد حفاظتی ضمانت حاصل کرنا تھا، جو مل گئی۔ انہوں نے خیبرپختونخوا کی عدالتوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہاں سے پنجاب، بلوچستان اور دیگر صوبوں کے عوام کو انصاف ملتا ہے، جو کہ قابلِ ستائش ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی درخواست مسترد ہونے پر ہم نے پورے پنجاب میں پُرامن احتجاج کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم سے متعلق جو خدشات ہم نے ظاہر کیے تھے، وہ اب حقیقت بنتے جا رہے ہیں، اور اگر اس ترمیم کو ختم نہ کیا گیا تو ملک کا قانونی نظام تباہ ہو جائے گا۔
شیخ وقاص اکرم نے الزام عائد کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو نہ صرف قید میں رکھا گیا ہے بلکہ ان کی بہنوں اور وکلا کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، حتیٰ کہ عمر ایوب اور دیگر پارٹی قائدین کو بھی ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا، جو بین الاقوامی سطح پر بھی تنقید کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی کو مختلف مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے اور ان کی رہائی کے لیے متعدد پٹیشنز زیرِ سماعت ہیں۔ شیخ وقاص اکرم کا شمار پارٹی کے ان رہنماؤں میں ہوتا ہے جو عدالتی کارروائیوں کے ذریعے قانونی تحفظ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔