راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے انکشاف کیا ہے کہ 9 مئی کے مقدمات میں سزا پانے والے پی ٹی آئی کارکن بدترین معاشی حالات کا شکار ہیں۔ ان کے مطابق ان کارکنوں کے گھروں میں کھانے تک کے لالے پڑ چکے ہیں اور ریاستی اقدامات نے ان کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔
شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ فیصل آباد میں ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق سمیت 108 افراد کو دس، دس سال قید کی سزا سنائی گئی، حالانکہ ان کا بھتیجا فیصل آباد کبھی گیا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقدمے میں نہ کوئی حقیقی گواہ ہے اور نہ ہی انہیں اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع دیا گیا۔ ان کے بقول، "وکلا اور گواہان بھی سرکاری ہیں، ہمیں کیس لڑنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔”
انہوں نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں اور سزا یافتہ کارکنوں کے حالاتِ زندگی کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان غریب ورکرز کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آ چکی ہے، اور یہ صورتحال ریاستی نظامِ انصاف پر سوالیہ نشان ہے۔
گفتگو کے دوران شیخ رشید نے بھارت کی آبی جارحیت پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا کسان تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب اور پانی کی کمی کی وجہ سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا، اور سب سے زیادہ نقصان غریب عوام کو ہی اٹھانا پڑے گا۔
یاد رہے کہ فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل اور شیخ راشد شفیق سمیت 108 افراد کو دس، دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔