حکومتِ سندھ نے صوبے بھر میں امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد ممکنہ بدامنی، سیاسی کشیدگی اور عوامی بے چینی کو روکنا ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، دفعہ 144 کے تحت پورے صوبے میں جلسے، جلوس، ریلیاں اور دھرنے منعقد کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، پانچ یا اس سے زائد افراد کے ایک جگہ جمع ہونے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ یہ اقدام انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کی درخواست پر اٹھایا گیا ہے، جنہوں نے حالیہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر ایسے اجتماعات کو خطرے کا باعث قرار دیا تھا۔ محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ اس پابندی کا مقصد عوامی تحفظ کو یقینی بنانا اور امن و امان برقرار رکھنا ہے۔
حکومت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس پابندی پر عمل کرتے ہوئے انتظامیہ سے مکمل تعاون کریں۔ خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جس میں گرفتاری یا دیگر سخت اقدامات بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
یہ فیصلہ موجودہ حالات کے پیش نظر ایک احتیاطی تدبیر کے طور پر کیا گیا ہے، تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے اور صوبے میں امن و استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔