پشاور: خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما صنم جاوید کی پراسرار گمشدگی کو انتہائی افسوسناک اور آئین و قانون کے منافی قرار دیا ہے۔ انہوں نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات ناقابلِ برداشت ہیں۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے تاکہ حقائق عوام کے سامنے لائے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ صنم جاوید کی گمشدگی ماورائے عدالت اقدام ہے جو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ صنم جاوید پی ٹی آئی کا ایک اہم اثاثہ ہیں اور ان کا واحد "جرم” عمران خان کا ساتھ دینا ہے۔ وہ اس سے قبل بھی مختلف ریاستی دباؤ اور مشکلات کا سامنا کر چکی ہیں، لیکن اس طرح کی کارروائیاں انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
صنم جاوید کی مبینہ گرفتاری، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر اغوا کا مقدمہ درج
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صنم جاوید کی فوری بازیابی کو یقینی بنایا جائے اور ان کی گمشدگی میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ بیرسٹر سیف نے یہ بھی واضح کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت شہری آزادیوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔