اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں معروف ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کی سماعت کے دوران اہم پیش رفت سامنے آئی۔ عدالت نے گرفتار ملزم عمر حیات کی شناخت پریڈ کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ملزم کو پولیس کی جانب سے سخت سیکیورٹی میں ڈیوٹی مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے عدالت سے شناخت پریڈ کی منظوری کی درخواست کی، جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے حکم دیا کہ کارروائی جلد مکمل کی جائے۔
سماعت کے دوران ایک ناخوشگوار صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب پراسیکیوٹر اور ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر دونوں عدالت میں غیر حاضر رہے۔ اس پر ڈیوٹی مجسٹریٹ نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوٹرز کا عدالت میں غیر حاضری معمول بنتی جا رہی ہے، جو عدالتی عمل میں تاخیر کا سبب بن رہی ہے۔
عدالت نے ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر کو فوری طور پر عدالت میں طلب کیا، تاہم بتایا گیا کہ وہ چھٹیوں پر ہیں، جس پر عدالت نے سماعت میں کچھ دیر کے لیے وقفہ کر دیا۔
وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو عدالت نے شناخت پریڈ کی اجازت دیتے ہوئے ملزم عمر حیات کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ ثنا یوسف کو 2 جون کو اسلام آباد کے علاقے جی-13/1 میں ان کے گھر کے باہر گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ ملزم عمر حیات کو پولیس نے جدید ٹیکنالوجی اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا تھا، اور وہ دورانِ تفتیش قتل کے محرکات سے متعلق ہوشربا انکشافات بھی کر چکا ہے۔