کراچی، جنگ عظیم دوم میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے روسی اور پاکستانی فوجی اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے کراچی میں ایک باوقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر روس کے قونصل جنرل آندرے وکٹروچ فیڈرو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ماضی میں نازی نظریات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا گیا، آج بھی دنیا کو درپیش ایسی انتہاپسند سوچوں کو روکنے کے لیے بھرپور کوششیں کی جائیں گی تاکہ ایک محفوظ اور پرامن مستقبل یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ عظیم دوم میں اتحادی افواج کے جانبازوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، جن میں وہ فوجی بھی شامل ہیں جو آج کراچی کے فوجی قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔
روسی قونصل جنرل نے اس موقع پر پاکستانی فوجیوں کی بہادری کا خاص طور پر تذکرہ کیا جنہوں نے نازی افواج کے خلاف جرات مندی سے محاذ پر خدمات انجام دیں، اور کہا کہ ان کی قربانیوں کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے پاکستان کی اس تاریخی قرارداد کو بھی سراہا جو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نازی ازم کی شکست کے حوالے سے پیش کی گئی تھی، اور اسے عالمی سطح پر قیام امن کے عزم کی ایک اہم علامت قرار دیا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے یاد دلایا کہ سوویت یونین نے 1945 میں نازی افواج کو شکست دے کر دنیا کو ایک بڑی تباہی سے بچایا، اور اس وقت کے سخت ترین حالات، شدید سردی اور طویل محاصروں کے باوجود شہریوں نے ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا۔
جنگ عظیم دوم میں سب سے زیادہ جانی قربانیاں سوویت یونین نے دی تھیں، جس میں 2 کروڑ 70 لاکھ سے زائد شہری اور فوجی شامل تھے، اور نازیوں کی شکست میں سوویت سرخ فوج کا کردار کلیدی رہا۔
روسی قونصل جنرل نے واضح کیا کہ ان کا ملک تاریخ کو مسخ کرنے یا کسی کی قربانی کو نظرانداز کرنے کی کوششوں کی بھرپور مخالفت کرے گا، اور نازی ازم جیسے نظریات کو پنپنے سے روکنے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
تقریب کے اختتام پر قونصل خانے کی جانب سے "لافانی رجمنٹ” کو بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا، جس میں شرکاء اپنے اُن پیاروں کی تصاویر لیے موجود تھے جو جنگ عظیم دوم میں سوویت فوج کے سپاہی کے طور پر شامل تھے۔