اسلام آباد: مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے ریٹائرڈ ججز اور سینئر وکلا نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر فل کورٹ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ اپنے قیام کے بعد آج سب سے بڑے خطرے کا سامنا کر رہی ہے اور عدالت کو فوری طور پر مجوزہ ترمیم پر ردعمل دینا چاہیے۔
خط میں واضح کیا گیا کہ کوئی سول یا فوجی حکومت سپریم کورٹ کو ماتحت ادارہ بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکی، اور یہ کہ سپریم کورٹ کو آئینی ترمیمات پر اپنی رائے دینے کا اختیار حاصل ہے۔ وکلاء اور ریٹائرڈ ججز نے کہا کہ اگر فل کورٹ اجلاس نہ بلایا گیا تو توقع ہے کہ چیف جسٹس تحریری طور پر تسلیم کریں کہ انہوں نے بطور آخری چیف جسٹس مصالحت کر لی ہے۔
28 ویں کی تیاری کریں: فیصل واوڈا مٹھائی لیکر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے
اس خط پر جسٹس (ر) مشیر عالم، جسٹس (ر) ندیم اختر، سابق اٹارنی جنرلز مخدوم علی خان، منیر اے ملک اور انور منصور سمیت وکلاء عابد زبیری، اکرم شیخ، علی احمد کرد، خواجہ احمد حسین اور صلاح الدین احمد نے دستخط کیے ہیں۔ وکیل فیصل صدیقی نے یہ خط چیف جسٹس کے نام تحریر کیا۔
