دریائے راوی اور چناب کی تباہ کاریاں ، مائی صفورہ بند کو بم سے اڑا دیا گیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

دریائے راوی اور چناب میں مسلسل بڑھتے ہوئے پانی کے دباؤ نے جنوبی پنجاب میں شدید تباہی مچانا شروع کر دی ہے۔

ہیڈ سندھنائی کے مقام پر پانی کا غیر معمولی دباؤ دیکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے حفاظتی اقدام کے طور پر "مائی صفورہ بند” کو بم سے اڑا دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد قریبی علاقوں کو بڑے پیمانے پر ممکنہ نقصان سے بچانا ہے۔

latest urdu news

بند کو اڑانے کے بعد دریائی پانی کو قریبی دیہات کی طرف چھوڑا گیا، جس سے ہزاروں ایکڑ زرعی زمین زیرِ آب آنے کا خدشہ پیدا ہو چکا ہے۔ بند کے کھلنے کے فوری بعد ریسکیو ٹیمیں متحرک ہو گئیں جبکہ مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق شہریوں کی سلامتی کو مقدم رکھتے ہوئے یہ قدم مکمل طور پر حفاظتی بنیادوں پر اٹھایا گیا ہے۔

ادھر، دریائے چناب کا خطرناک سیلابی ریلا ملتان ڈویژن میں داخل ہو چکا ہے، جہاں اس نے تباہی کی ایک نئی لہر کو جنم دیا ہے۔ اکبر فلڈ بند پر پانی کی سطح میں 3 سے 4 فٹ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے قریبی علاقوں میں کئی مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور لوگ محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی کر رہے ہیں۔

انتظامیہ نے ہیڈ محمد والا روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے۔ پانی کے بہاؤ کو قابو میں رکھنے اور شہر کو بچانے کے لیے سڑک میں دانستہ شگاف ڈالنے کی تیاری کی جا رہی ہے، جس کے لیے بارودی مواد بھی نصب کر دیا گیا ہے۔ تاہم، پانی کا بہاؤ مسلسل بڑھ رہا ہے جس کے باعث صورتحال لمحہ بہ لمحہ سنگین ہوتی جا رہی ہے۔

پنجاب کو سپر فلڈ کا سامنا، بروقت اقدامات سے لاکھوں جانیں محفوظ: وزیراعلیٰ مریم نواز

سیلابی پانی ملتان کے دیہی علاقوں میں داخل ہو چکا ہے جہاں درجنوں دیہات مکمل طور پر زیرِ آب آ چکے ہیں۔ بندبوسن اور گرد و نواح کے 138 مواضعات میں پانی بھر چکا ہے اور سینکڑوں مکانات کو گرنے کا خطرہ لاحق ہو چکا ہے۔ مکئی، اروی، تلی، سبز چارے اور باغات سمیت اہم زرعی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں۔

متاثرہ علاقوں میں ریسکیو 1122، پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں محدود وسائل کے ساتھ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ متعدد گھروں کے حفاظتی بند ٹوٹ چکے ہیں، اسکولوں میں پانی داخل ہو چکا ہے اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کر رہے ہیں۔ جھوک عاربی میں قائم ایک سرکاری اسکول میں پانی داخل ہونے سے عمارت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

ضلعی انتظامیہ نے ہنگامی الرٹ جاری کر دیا ہے اور خیمہ بستیوں میں متاثرہ افراد کی منتقلی کا عمل جاری ہے۔ پاک فوج کی جانب سے ہیلی کاپٹروں اور کشتیوں کے ذریعے بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں تاکہ جانی و مالی نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے۔

رہنما سکندر حیات بوسن نے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے متاثرہ افراد سے اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ، "ہم اس مشکل گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، ان شاءاللہ یہ وقت بھی گزر جائے گا۔” انہوں نے حکومت اور فلاحی اداروں سے فوری امداد کی اپیل کی ہے تاکہ متاثرہ خاندانوں کو خوراک، رہائش اور طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter