وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ خان نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران موجودہ آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی مدتِ ملازمت میں ممکنہ توسیع کا اشارہ دے دیا ہے۔
نجی ٹی وی سماء کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تقرری اگرچہ تین سال کے لیے ہوئی تھی، تاہم حالیہ قانون سازی کے بعد اب آرمی چیف کی مدت پانچ سال مقرر کی گئی ہے، لہٰذا وہ 2027 تک اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔
رانا ثناء اللہ نے واضح کیا کہ پہلے آرمی چیف کی تعیناتی چار سال کے لیے کی جاتی تھی، لیکن 1976 سے یہ مدت کم کر کے تین سال کر دی گئی تھی۔ اب تازہ ترمیم کے مطابق یہ مدت پانچ سال کر دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تقرری اس وقت ہوئی جب پرانی تین سالہ مدت نافذ تھی، اس لیے ان کا معاملہ ایک عبوری پوزیشن میں ہے، لیکن نئے قانون کے تحت ان کی مدت ملازمت خود بخود بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایئر چیف کی مدت بھی حالیہ آئینی ترمیم کے بعد خودبخود پانچ سال ہو چکی ہے، اور اس کے لیے کسی نئے نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں پڑی۔ اسی طرز پر فیلڈ مارشل کی مدت بھی پانچ سال مکمل ہوگی، اور اگر حکومت نے توسیع نہ دی تو وہ نومبر 2027 میں ریٹائر ہو جائیں گے۔
ملک میں تسلسل کا فیصلہ ہو چکا، مزید پانچ یا دس سال تک جاری رہے گا: رانا ثناءاللہ
رانا ثناء اللہ کے مطابق، "یہ ملک ایسی مثالوں سے بھرا پڑا ہے جہاں چار چار ایکسٹینشنز دی گئیں، اور بعض لوگوں نے خود کو ایکسٹینشنز دیں۔ لیکن فیلڈ مارشل ایک ایسا عہدہ ہے جو خود سے نہیں لیا گیا بلکہ حکومت نے دیا ہے، اور میرے خیال میں ان سے زیادہ کوئی ایکسٹینشن کا مستحق نہیں۔”
انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ نئے قانون کے تحت عمر کی آخری حد بھی ختم ہو چکی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس عہدے پر توسیع کی راہ ہموار کی جا چکی ہے، خواہ باقاعدہ اعلان بعد میں کیا جائے۔