نواز شریف کی اڈیالہ یا بنی گالہ جانے کی بات درست نہیں، رانا ثنا اللہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کے جیل یا بنی گالہ جانے کی بات مناسب نہیں، وہ سینئر سیاستدان ہیں اور ہمیشہ سیاسی ڈائیلاگ کے حامی رہے ہیں۔

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے واضح کیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے اڈیالہ جیل یا بنی گالہ جانے سے متعلق افواہیں درست نہیں ہیں اور نہ ہی ان میں کوئی صداقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف سینئر سیاستدان ہیں اور ان کی حیثیت کسی کے در پر جانے والی نہیں، وہ ہمیشہ سے سیاسی ڈائیلاگ کے قائل رہے ہیں۔

latest urdu news

دنیا نیوز کے پروگرام ’’ٹونائٹ ود ثمر عباس‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مینارِ پاکستان جلسے میں نواز شریف نے خود سیاسی مکالمے کی بات کی تھی اور ان کے بیانیے کی بنیاد ہی قومی مفاہمت اور سیاسی استحکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت، خاص طور پر شہباز شریف، نے اپوزیشن کو تین مرتبہ مذاکرات کی دعوت دی اور یہ دعوت بھی نواز شریف کی اجازت سے دی گئی۔

مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں مسلم لیگ (ن) کو احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی، اور اب اگر پی ٹی آئی کو لگتا ہے کہ وہ احتجاج یا تحریک چلا سکتے ہیں تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ 9 مئی کے واقعات، اسمبلیوں کا توڑنا اور دیگر سیاسی فیصلے تحریک انصاف کو موجودہ مشکلات کی طرف لے کر گئے، اب ان میں ایسی کسی بڑی تحریک کی سکت نہیں رہی۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو جیل کاٹنے پر 10 میں سے 10 نمبر دیتا ہوں، رانا ثناء اللہ

انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا موجودہ رویہ ان کے لیے مزید مسائل پیدا کرے گا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے قانون کے مطابق ریفرنس بھیجا گیا ہے، اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ اس حوالے سے سپیکر سے رجوع کرے۔ رانا ثنا اللہ نے یہ بھی کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم سے متعلق کسی بھی سطح پر بات نہیں ہو رہی اور وزیراعظم اگر کوئی غیر معمولی قدم اٹھاتے تو پارٹی سے ضرور مشورہ کرتے۔

یاد رہے کہ نواز شریف کی واپسی کے بعد سے یہ چہ مگوئیاں جاری تھیں کہ کیا وہ سیاسی قربانی دینے یا پس پردہ رابطوں میں پیش قدمی کے لیے کچھ اہم رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، تاہم موجودہ بیان نے ان قیاس آرائیوں کو ختم کر دیا ہے اور مسلم لیگ (ن) کی سیاسی پوزیشن واضح کر دی ہے کہ وہ سیاسی عزتِ نفس اور مکالمے کے اصولوں پر ہی قائم رہے گی۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter