رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں جھوٹے مقدمات بنے، اب سزائیں ہو رہی ہیں تو واویلا مچایا جا رہا ہے۔
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللّٰہ نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں اور دیگر لیگی رہنماؤں کو ایسے مقدمات میں ملوث کیا گیا جن میں سزائے موت جیسی سزائیں بھی شامل تھیں۔ جیو نیوز کے مارننگ شو "جیو پاکستان” میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللّٰہ نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں پر جھوٹے اور سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے کیسز درج کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما خود مطالبہ کرتے تھے کہ اگر ہم مجرم ہیں تو ہمارے خلاف ثبوت لائیں اور سزا دیں، لیکن اب جب عدالتی فیصلے آ رہے ہیں اور سزائیں سنائی جا رہی ہیں تو وہی لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ انتقام ہے۔
رانا ثناءاللّٰہ کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ مذاکرات اور سیاسی مفاہمت کی بات کی ہے لیکن پی ٹی آئی کی قیادت مسلسل انکار کرتی رہی ہے۔ ان کے بقول، مسلم لیگ (ن) نے اپنے دورِ حکومت میں بھی سیاسی تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کیا، لیکن مخالفین نے صرف الزامات اور کردار کشی کی سیاست کو فروغ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں انصاف کے بجائے انتقام کا نشانہ بنایا گیا، تاہم ہم نے قانون کا سامنا کیا اور عدالتوں سے سرخرو ہوئے۔ رانا ثناءاللّٰہ نے امید ظاہر کی کہ اب ملک میں سیاسی استحکام کی طرف قدم بڑھایا جائے گا اور عوامی مسائل کو ترجیح دی جائے گی۔
آدھی سے زیادہ بیوروکریسی پرتگال میں پراپرٹی لے چکی ہے، خواجہ آصف
یاد رہے کہ رانا ثناءاللّٰہ کو پی ٹی آئی حکومت کے دوران منشیات کے ایک سنگین کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، جس پر بعد ازاں عدالتی کارروائی کے بعد انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔ یہ کیس آج بھی پاکستان کی سیاسی تاریخ میں متنازع ترین مقدمات میں شمار کیا جاتا ہے۔