بدھ, 4 جون , 2025

پی ٹی آئی نے اگر تحریک کی کال دی تو گرفتاریاں کی جائیں گی، رانا ثناء اللہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیر اعظم کے معاون خصوصی رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کو خبردار کیا ہے کہ تحریک کی کال دینے والے کارکن قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کریں گے، جس کی وجہ سے گرفتاریاں ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم کی جانب سے مسائل پر بات چیت کی پیشکش بھی دہرا دی۔

latest urdu news

اسلام آباد، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کی ممکنہ تحریک کے حوالے سے خبردار کیا ہے کہ اگر پی ٹی آئی تحریک کی کال دیتی ہے تو اس کے کچھ کارکن قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کریں گے جس کی وجہ سے انہیں گرفتار کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد عدالتوں نے بھی پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف سخت فیصلے سنائے ہیں۔ حال ہی میں ایک پی ٹی آئی ایم این اے کو سزا سنائی گئی، جس کی تفصیلات اس رپورٹ میں دیکھی جا سکتی ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پچھلے سال پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو دھرنا دینے کی کال دی تھی، جس پر انہوں نے کہا تھا کہ نہ تو ان کے پاس اس کے لیے تیاری ہے اور نہ صلاحیت، اب 10 مئی کا دن آچکا ہے، لیکن اب بھی تحریک کی کال دینے والے اپنی اور کارکنوں کی مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھ کر مسائل پر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ پرامن حل نکالا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی تحریک کا سب سے زیادہ نقصان خود پی ٹی آئی کو ہوگا۔

معاون خصوصی نے مزید کہا کہ تحریک کی کال دینا غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے اور اس سے ملک کی سیاسی صورتحال خراب ہوگی، انہوں نے سیاسی جماعتوں اور عوام سے اپیل کی کہ وہ تحمل اور سمجھداری کا مظاہرہ کریں تاکہ ملک میں امن و استحکام قائم رہے۔

رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ قانون کے دائرے میں رہ کر مسائل کا حل نکالنا ہی سب کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام سیاسی اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔

یاد رہے کہ پاکستان میں سیاسی کشیدگی جاری ہے اور مختلف جماعتیں احتجاج اور تحریکوں کے ذریعے اپنے مطالبات منوانے کی کوشش کر رہی ہیں، حکومت نے مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے پر زور دیا ہے تاکہ ملک میں تشدد اور انتشار کو روکا جا سکے۔

یاد رہے کہ پچھلے سال پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو دھرنا دینے کی کال دی تھی، وزیراعظم عمران خان نے مسائل کے حل کے لیے بات چیت کی پیشکش کی ہے، حکومت نے ملک میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے سیاسی تحمل کی اپیل کی ہے۔

 

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter