سزا یافتہ شخص کو سیاست کی اجازت نہیں، نفرت انگیز بیانیہ روکنا ہوگا: رانا احسان افضل

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیراعظم کے کوآرڈی نیٹر رانا احسان افضل نے کہا ہے کہ ملک میں مثبت سیاست کے فروغ کے لیے ضروری ہے کہ قانون کی ایک واضح حد قائم رہے، اور کسی سزا یافتہ قیدی کو سیاست کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بانی پی ٹی آئی کے بیانیے پر شدید تنقید کی اور کہا کہ وہ ملکی سیاست میں انتشار اور نفرت کو فروغ دے رہے ہیں، جو ریاستی استحکام کے لیے نقصان دہ ہے۔

latest urdu news

رانا احسان افضل کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنی ہی جماعت کے رہنماؤں کو کسی سیاسی راستے پر نہیں چھوڑا۔ ان کے مطابق پارٹی کے اندر فیصلہ سازی کا فقدان اور جارحانہ طرزِ سیاست نے کارکنوں اور قیادت کے درمیان بے اعتمادی کو مزید بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ ایسے معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں جو ان کے دائرہ اختیار میں آتے ہی نہیں، جبکہ صوبے میں انتظامی امور توجہ کے منتظر ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کسی سیاسی جماعت کو ختم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی، مگر وہ سیاست جس کی بنیاد انتشار، نفرت اور غلط معلومات پر ہو، اسے جاری رہنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ان کے مطابق وزارتِ قانون اس وقت گورنر راج سے متعلق قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے اور تمام فیصلے آئین کے مطابق ہوں گے۔

پی ٹی آئی اور فوجی قیادت کے درمیان بڑھتی کشیدگی

کوآرڈی نیٹر برائے وزیراعظم نے اس پروپیگنڈے پر بھی تشویش کا اظہار کیا جو گزشتہ ہفتوں میں جان بوجھ کر پھیلایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ غلط معلومات نہ صرف داخلی تقسیم بڑھا رہی ہیں بلکہ بیرونی دشمنوں کے بیانیے کو بھی تقویت دے رہی ہیں، جو ایک سنگین معاملہ ہے۔ رانا احسان افضل نے خبردار کیا کہ نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ میں شرکت کرنے والے معزز شرکاء کو غدار قرار دینا ’’ریڈ لائن‘‘ عبور کرنا ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے زور دیا کہ ملک میں سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ذمہ دارانہ طرزِ سیاست ناگزیر ہے، اور ریاست ایسے عناصر کو روکنے کے لیے ہر آئینی قدم اٹھائے گی جو نفرت اور تقسیم کو ہوا دے رہے ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter