پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر قرۃ العین مری نے پنجاب حکومت کی ترجمان عظمیٰ بخاری پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ "عظمیٰ بخاری تنخواہ حلال کرتے کرتے ماسی مصیبتے بن گئی ہیں”۔
یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کی پریس کانفرنس پر تنقید کی۔ قرۃ العین مری نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی پیپلز پارٹی سیلاب متاثرین کی بات کرتی ہے، مسلم لیگ (ن) اسے پنجاب پر حملہ قرار دے دیتی ہے۔
سینیٹر قرۃ العین مری کا کہنا تھا کہ پنجاب اس وقت سیلاب کی لپیٹ میں ہے، لیکن پنجاب حکومت کی ترجمان کو صرف سندھ پر تنقید کرنے کی فکر لاحق ہے۔ اُنہوں نے مسلم لیگ ن پر الزام عائد کیا کہ وہ سندھ کے خلاف خطرناک بیانیہ اپنا رہی ہے، جو وفاقی وحدت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عظمیٰ بخاری کی سیاسی قیادت صوبائیت کو فروغ دے رہی ہے، اور اُن کی جماعت اب ایک لسانی جماعت میں بدلتی نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ "شاید نواز شریف اور مریم نواز، شہباز شریف کی کامیابی ہضم نہیں کر پا رہے”۔
پنجاب کی ترقی اور سندھ کی سیاست؛ عظمیٰ بخاری کی پیپلز پارٹی پر سخت تنقید
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ مریم نواز، شہباز شریف سے خائف ہوکر پیپلز پارٹی کو نشانہ بنا رہی ہیں تاکہ وفاقی سطح پر انتشار پیدا ہو۔ اُن کا دعویٰ تھا کہ اس وقت پیپلز پارٹی کو بلاوجہ تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، حالانکہ ماضی میں عظمیٰ بخاری خود نواز شریف کو "را کا ایجنٹ” قرار دے چکی ہیں۔
قرۃ العین مری نے جاتی امراء میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے پس منظر رکھنے والے افراد کو بلاول بھٹو جیسے رہنما کے خارجہ امور پر سوالات زیب نہیں دیتے۔