پشاور، خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے شریف خاندان پر سنگین مالی الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے عوام کا پیسہ لندن منتقل کیا جا رہا ہے، اور موجودہ پنجاب حکومت 10 کھرب روپے کی مالی بے ضابطگیوں پر کوئی جواب دینے سے قاصر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اعداد و شمار صرف آڈٹ رپورٹ کی بنیاد پر ہیں، جبکہ اصل کرپشن اس سے کہیں زیادہ ہے۔
اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ آڈٹ رپورٹ پر حکومتی خاموشی پنجاب میں جاری بدعنوانی اور لوٹ مار کا واضح ثبوت ہے۔ ان کے مطابق صوبے میں جو بھی منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں وہ عوامی فلاح کے بجائے کمیشن اور ذاتی مفادات کو مدنظر رکھ کر تشکیل دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 10 کھرب روپے کا یہ اسکینڈل صرف وہ رقم ہے جو ریکارڈ پر آ گئی ہے، اس کے علاوہ بھی متعدد بے ضابطگیاں موجود ہیں جن کی تفتیش اور احتساب ناگزیر ہو چکا ہے، ان کے بقول شریف خاندان کے بیرونِ ملک مالی روابط اور دولت کی منتقلی کی ماضی میں بھی نشاندہی ہوتی رہی ہے، اور اب موجودہ آڈٹ رپورٹ نے ان شکوک کو مزید تقویت دی ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وفاقی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس رپورٹ کی بنیاد پر فوری اور شفاف تحقیقات کریں تاکہ قومی وسائل کے ضیاع کو روکا جا سکے اور ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
یاد رہے کہ:** آڈیٹر جنرل کی جانب سے جاری کی گئی حالیہ رپورٹس میں مختلف صوبائی منصوبوں میں مالی بے ضابطگیوں، فنڈز کے غلط استعمال اور غیر شفاف طریقہ کار پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، جس پر اپوزیشن جماعتیں مسلسل حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔