لاہور،پنجاب میں کل ہونے والے سینیٹ انتخابات کو موخر کر دیا گیا ہے۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق یہ مؤخر ہونے کی بنیادی وجہ مخصوص نشستوں سے متعلق ایک زیر التواء کیس ہے جس کی وجہ سے انتخابی عمل روک دیا گیا ہے، اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی کا الیکٹورل کالج مکمل ہونے کے بعد ہی نئے سینیٹر کا انتخاب کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ الیکٹورل کالج مکمل نہیں ہوا، اس لیے الیکشن کا عمل مؤخر کرنا ضروری ہو گیا ہے۔ پنجاب میں سینیٹ کی خالی نشست کے لیے چار امیدواروں کے کاغذات نامزدگی صوبائی الیکشن کمیشن نے منظور کیے تھے،یہ نشست اس وقت خالی ہوئی جب پروفیسر ساجد میر کا انتقال ہوا، ان کی جگہ نئے رکن سینیٹ کے انتخاب کے لیے پولنگ 29 مئی کو طے کی گئی تھی، لیکن اب یہ پولنگ ملتوی کر دی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق عدالت میں زیر سماعت مقدمہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے انتخابی عمل کی شفافیت اور قانونی حیثیت کو متاثر کر رہا ہے، اس لیے مناسب سمجھا گیا ہے کہ مقدمے کا فیصلہ آنے تک انتخابات کو موخر کیا جائے۔ اس اقدام کا مقصد انتخابی عمل کو درست اور قانونی تقاضوں کے مطابق مکمل کرنا ہے تاکہ تمام امیدواروں کو یکساں مواقع فراہم کیے جا سکیں۔
پنجاب اسمبلی میں اس نشست پر انتخاب کا عمل الیکٹورل کالج کی تکمیل سے مشروط ہے، جو قانون کے تحت سینیٹ کے ارکان کی انتخابی قابلیت کا تعین کرتا ہے۔ اس لیے جب تک الیکٹورل کالج مکمل نہیں ہو جاتا، انتخاب کا انعقاد ممکن نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ پروفیسر ساجد میر کی وفات کے بعد یہ نشست خالی ہوئی تھی اور اس پر انتخاب کا عمل شروع کیا گیا تھا، تاہم قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے اسے موخر کرنا پڑا ہے۔ اس بات کا امکان ہے کہ عدالت کے فیصلے کے بعد انتخابات کے لیے نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے بلوچستان سے سینیٹ الیکشن کے لیے اسد قاسم کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے ہیں، جو آئندہ سیاسی منظرنامے میں اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔