چھتیں گرنے، کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات نے تباہی مچا دی، مون سون اسپیل 17 جولائی تک جاری رہنے کا امکان
لاہور: مون سون کے طاقتور اسپیل نے لاہور اور پنجاب کے مختلف علاقوں کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔ شدید بارشوں اور آندھی کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 24 افراد جاں بحق اور 92 زخمی ہو چکے ہیں۔
لاہور میں رات بھر موسلا دھار بارش سے سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرتی رہیں، جب کہ کئی مقامات پر گھروں کی چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے واقعات پیش آئے۔
واسا کے مطابق لاہور کے علاقے پانی والا تالاب میں سب سے زیادہ 171 ملی میٹر، اقبال ٹاؤن میں 169 ملی میٹر، تاجپورہ میں 167 ملی میٹر، مغلپورہ میں 135 ملی میٹر اور لکشمی چوک میں 133 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ شدید بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے، ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور بجلی کی فراہمی میں بار بار تعطل دیکھنے میں آیا۔
سب سے افسوسناک واقعہ لاہور کے علاقے مرید وال میں پیش آیا، جہاں ایک ہی خاندان کے 5 افراد گھر کی چھت گرنے سے جاں بحق ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 60 سالہ مانگا، 55 سالہ عشرت، 3 سالہ خدیجہ، 4 سالہ لطیفہ اور 35 سالہ رانی شامل ہیں، جبکہ 30 سالہ فیصل اور 5 سالہ ببلی زخمی ہوئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندان سے تعزیت کی ہے۔
رائیونڈ کے مشن کالونی میں چھت گرنے سے 3 افراد جاں بحق ہوئے، ہربنس پورہ میں کرنٹ لگنے سے 2 بچوں کی جان چلی گئی، جبکہ فیصل آباد، چشتیاں، پاکپتن، اوکاڑہ، رینالہ خورد اور دیگر علاقوں میں بھی متعدد حادثات ہوئے جن میں مزید افراد جاں بحق و زخمی ہوئے۔ فیصل آباد کے رچنا ٹاؤن میں خستہ حال چھت گرنے سے میاں بیوی جاں بحق ہو گئے، تاہم ان کے تین بچے معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔
محکمہ موسمیات نے اگلے 24 گھنٹوں میں مزید موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ اسپیل 17 جولائی تک جاری رہ سکتا ہے۔ خیبرپختونخوا کے بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، جس پر این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ مون سون اسپیل نے پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر میں معمولاتِ زندگی کو شدید متاثر کیا ہے، اور حکام نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز اور احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت جاری کی ہے۔