پنجاب میں جدید ایکوا کلچر کے فروغ کے لیے ایک بڑے منصوبے پر عملی کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ صوبے میں بلیو اکانومی کو مضبوط بنانے کی حکومتی کوششوں کا اہم حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔
سرگودھا میں جدید شرمپ ایکوا کلچر اسٹیٹ
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے بلیو اکانومی وژن کے تحت سرگودھا میں 13 ارب روپے کی لاگت سے جدید شرمپ ایکوا کلچر اسٹیٹ کے قیام پر عملی پیش رفت شروع ہو گئی ہے۔ اس سلسلے میں پہلا باضابطہ اجلاس کمشنر آفس سرگودھا میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں منصوبے سے متعلق انتظامی، تکنیکی اور مالی پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ حکام کو بتایا گیا کہ یہ منصوبہ تحصیل سرگودھا میں شروع کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کی تکمیل کی مدت 2028 مقرر کی گئی ہے۔
وزیرِ اعلیٰ کی براہِ راست نگرانی
سیکرٹری ایکوا کلچر اینڈ فشریز رانا محمد سلیم افضل نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی براہِ راست نگرانی اور خصوصی دلچسپی کا حامل ہے۔ ان کے مطابق اس منصوبے کا مقصد صوبے میں جدید ایکوا کلچر رجحانات متعارف کرانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شرمپ فارمنگ کے ذریعے نہ صرف برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ بلیو اکانومی کو بھی فروغ ملے گا۔ یہ منصوبہ عالمی منڈیوں تک رسائی کے لیے اہم بنیاد فراہم کرے گا۔
سیم زدہ زمینوں کے لیے مؤثر ماڈل
حکام کے مطابق پنجاب کے سیم زدہ اور بنجر علاقوں کو کارآمد بنانے کے لیے شرمپ فارمنگ ایک مؤثر ماڈل ثابت ہو سکتا ہے۔ اس منصوبے سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ کسانوں کی آمدن میں اضافے کی بھی توقع ہے۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ منصوبے کا پی سی ون تیار کر لیا گیا ہے۔ اسے آئندہ مراحل کے لیے متعلقہ فورمز پر پیش کیا جا رہا ہے۔
مکمل ویلیو چین کا قیام
منصوبے کے تحت جدید فش ہیچریز، پروسیسنگ یونٹس، کولڈ اسٹوریج اور پیکجنگ سہولیات قائم کی جائیں گی۔ اس کے ساتھ ٹریننگ سینٹرز بھی بنائے جائیں گے۔ ان سہولیات کا مقصد مقامی پیداوار کو عالمی معیار کے مطابق بنانا ہے۔
ابتدائی طور پر یہ منصوبہ پنجاب کے ان علاقوں میں متعارف کرایا جا رہا ہے جہاں روایتی کاشت ممکن نہیں۔ حکومت کا ہدف ہے کہ ان علاقوں کو معاشی سرگرمیوں کا مرکز بنایا جائے۔
حکام کے مطابق اس منصوبے سے پنجاب کو شرمپ ایکسپورٹ کے شعبے میں نمایاں مقام دلانے میں مدد ملے گی۔
