بھارت کی جانب سے سیلابی صورتحال سے متعلق نئی معلومات ملنے کے بعد پنجاب میں دریاؤں میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جب کہ جلال پور پیر والا میں صورتِ حال بگڑنے پر پاک فوج کو طلب کر لیا گیا۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن نے آگاہ کیا ہے کہ دریائے ستلج پر پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ ہوگا۔ ہریکے زیریں اور فیروزپور زیریں اسٹریم میں اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گنڈا سنگھ والا پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 11 ہزار کیوسک اور سلیمانکی پر 1 لاکھ 38 ہزار کیوسک ہے۔
اسی طرح دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی 84 ہزار کیوسک، خانکی پر 1 لاکھ 42 ہزار کیوسک، قادر آباد پر 1 لاکھ 41 ہزار کیوسک، جب کہ ہیڈ تریموں پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 43 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ دریائے راوی پر جسڑ، شاہدرہ، بلوکی اور سدھنائی کے مقامات پر بھی اونچے درجے کا سیلاب جاری ہے۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق 9 ستمبر تک دریائے راوی، ستلج اور چناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر تمام محکمے الرٹ کر دیے گئے ہیں۔
سی پی او ملتان نے بتایا کہ جلال پور پیر والا میں پاک فوج کی 14 کشتیاں، ریسکیو 1122 کی 8 کشتیاں اور پولیس کی 5 پرائیویٹ کشتیاں ریسکیو آپریشن میں شریک ہیں۔ مجموعی طور پر 27 کشتیاں متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہیں۔
ملتان جلال پور میں سیلاب متاثرین کی کشتی الٹنے کی وجہ سامنے آگئی
گزشتہ رات موضع بیٹ ملانوالی کے مقام پر فلڈ بند ٹوٹنے سے متعدد بستیاں زیرِ آب آگئیں۔ پانی کی سطح بلند ہونے پر سیکڑوں افراد درختوں اور چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔
دریائے ستلج، ہریکے اور فیروز پور کے مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب — نشیبی علاقوں میں پانی کی سطح متاثر ہوگی، ضلعی انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت۔#FloodAlert #PDMA #Punjab #DisasterManagement #StaySafe pic.twitter.com/NqSRX9BbCO
— PDMA Punjab Official (@PdmapunjabO) September 7, 2025
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے لاہور میں میڈیا کو بتایا کہ پنجاب کے 25 اضلاع میں اب تک 41 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ریلیف کیمپس میں 70 ہزار کے قریب متاثرین کو خوراک اور بنیادی سہولیات دی جارہی ہیں، جب کہ 20 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
ان کے مطابق پنجاب میں اب تک 56 افراد سیلابی صورتِ حال کے باعث جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ہیڈ تریموں پر 5 لاکھ 83 ہزار کیوسک پانی کا ریلہ موجود ہے جو اگلے 18 گھنٹوں میں مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ہیڈ پنجند پر پانی کا لیول بھی مسلسل بلند ہورہا ہے اور 6 لاکھ کیوسک سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔