پنجاب حکومت کا سپریم کورٹ بنچ پر اعتراض، فواد چودھری کا مقدمہ تین رکنی بنچ کو بھجوا دیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

فواد چودھری کی مقدمات یکجا کرنے کی درخواست پر پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ پر اعتراض اٹھا دیا، کیس اب تین رکنی بنچ کو بھجوایا جائے گا۔

اسلام آباد، سپریم کورٹ میں 9 مئی کے واقعات سے متعلق فواد چودھری کی جانب سے مقدمات یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت کے دوران پنجاب حکومت نے عدالت کے موجودہ بنچ پر اعتراض اٹھا دیا، جس کے بعد عدالت نے مقدمہ تین رکنی بنچ کے سامنے مقرر کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

latest urdu news

سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی، جہاں سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے دلائل دیے کہ ایک ہی واقعے پر مختلف تھانوں میں 35 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں، جو انصاف کے اصولوں کے خلاف ہیں اور اس سے نہ صرف قانونی پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں بلکہ یہ عمل سیاسی انتقام کی صورت بھی اختیار کر سکتا ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ قانون کے مطابق ایک ہی واقعے پر متعدد مقدمات درج نہیں کیے جا سکتے، لہٰذا ان تمام مقدمات کو یکجا کیا جائے اور ایک ہی ٹرائل میں چلایا جائے۔

اس موقع پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے ابتدائی ریمارکس میں کہا کہ بادی النظر میں قانونی کارروائی صرف پہلی ایف آئی آر کی بنیاد پر ہی کی جا سکتی ہے، تاہم، پنجاب حکومت کی طرف سے پراسیکیوٹر نے اعتراض اٹھاتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ چونکہ فواد چودھری نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے، اس لیے آئینی طور پر یہ مقدمہ صرف تین رکنی بنچ ہی سن سکتا ہے۔

عدالت نے اس اعتراض سے اتفاق کرتے ہوئے کیس کو سپریم کورٹ کی ججز کمیٹی کو بھجوا دیا تاکہ اسے تین رکنی بنچ کے روبرو مقرر کیا جا سکے۔ عدالت نے رجسٹرار آفس کو ہدایت دی ہے کہ یہ مقدمہ آئندہ سوموار کو تین رکنی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔

یاد رہے کہ فواد چودھری کو 9 مئی 2023 کے واقعات کے تناظر میں مختلف تھانوں میں درج مقدمات کا سامنا ہے، جن میں دہشت گردی اور دیگر سنگین نوعیت کی دفعات شامل ہیں۔ وہ ان مقدمات کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے عدلیہ سے ان مقدمات کو یکجا کرنے اور ایک منصفانہ ٹرائل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ عدالت عظمیٰ میں اس نوعیت کے کیسز کی شنوائی کا یہ پہلا موقع نہیں، ماضی میں بھی متعدد سیاسی رہنما یکساں نوعیت کے مقدمات کو چیلنج کرتے رہے ہیں۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter