وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹریفک پولیس میں خدمات انجام دینے والے افسران اور اہلکاروں کے لیے ایک بڑا اور خوش آئند فیصلہ کرتے ہوئے ٹریفک وارڈنز کے پروموشن اسٹرکچر کے لیے باضابطہ لائحہ عمل کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کے تحت گریڈ 16 میں خدمات انجام دینے والے سینئر ٹریفک وارڈنز اور گریڈ 17 کے ٹریفک افسران کی ترقی کا عمل منظم اور شفاف طریقے سے مکمل کیا جا سکے گا۔
پنجاب پولیس کے ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے اس اقدام سے ٹریفک پولیس کے افسران اور اہلکاروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سینئر ٹریفک وارڈنز اور ٹریفک افسران نے ترقی کے واضح اور منصفانہ نظام کی منظوری پر وزیراعلیٰ مریم نواز سے اظہارِ تشکر کیا ہے اور اسے محکمانہ اصلاحات کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
آئی جی پنجاب کے مطابق ٹریفک پولیس کے افسران کی ترقی پنجاب پبلک سروس کمیشن (پی پی ایس سی) کے ذریعے منعقد ہونے والے امتحانات کے ذریعے عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ترقیوں کے عمل میں توازن برقرار رکھنے کے لیے 50 فیصد ترقیاں سنیارٹی کی بنیاد پر جبکہ باقی 50 فیصد ترقیاں پنجاب پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں کامیابی کی بنیاد پر دی جائیں گی۔ اس مقصد کے لیے سینئر ٹریفک وارڈنز اور ٹریفک افسران کی ترقی کے لیے پی پی ایس سی کے تحت امتحانات جلد منعقد کیے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر ٹریفک وارڈن کی نشست پر ترقی کے لیے امتحان دینے والے افسران کی زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 50 سال مقرر کی گئی ہے، جبکہ گریڈ 17 کے ٹریفک افسر کی نشست پر ترقی کے خواہشمند افسران 52 سال تک امتحان دینے کے اہل ہوں گے۔
مزید بتایا گیا ہے کہ ترقی کے لیے امیدوار افسران کا محکمانہ ریکارڈ شفاف ہونا لازمی ہوگا۔ اس کے علاوہ متعلقہ تربیتی کورسز کی تکمیل اور کم از کم سیکنڈ ڈویژن میں بیچلر ڈگری کا ہونا بھی امتحان میں شرکت کے لیے شرط قرار دیا گیا ہے۔
محکمہ پولیس کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے ٹریفک پولیس کے نظام میں پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو فروغ ملے گا اور افسران کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے یہ اقدام پولیس اصلاحات کے سلسلے کی ایک اہم کڑی قرار دیا جا رہا ہے، جس کا مقصد میرٹ، شفافیت اور ادارہ جاتی مضبوطی کو یقینی بنانا ہے۔
