وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبے کی بیوٹیفکیشن سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں ہر ضلع، تحصیل اور شہر کے بیوٹیفکیشن پلان کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ فیز ون کے تمام منصوبے فروری سے مئی 2025 کے دوران مکمل کیے جائیں۔ اجلاس میں شہروں کی ظاہری خوبصورتی، شہری سہولیات اور تاریخی مقامات کی بحالی کا جامع پلان پیش کیا گیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب کے 39 اضلاع میں 132 بیوٹیفکیشن اسکیمیں مکمل کی جائیں گی جن پر 16 ارب 90 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ ان میں سے 97 منصوبوں کے ورک آرڈرز جاری ہوچکے ہیں جبکہ 88 پراجیکٹس پر عملی کام جاری ہے۔ لاہور، سرگودھا، بہاولپور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، فیصل آباد، ملتان اور ساہیوال سمیت متعدد شہروں میں بیوٹیفکیشن منصوبوں پر تیزی سے پیش رفت ہو رہی ہے۔
اجلاس کے دوران منصوبوں کے مختلف اجزا پر گفتگو ہوئی جن میں قدیمی دروازوں کی بحالی، مرکزی بازاروں میں فواروں اور واٹر فیچرز کی تنصیب، مصنوعی آبشاریں، رنگین ٹائلوں سے فٹ پاتھوں کی تزئین، فائبر گلاس شیڈز کی تنصیب اور گرین بیلٹس کی بہتری شامل ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ شہروں کے ہر کونے کو صاف ستھرا اور دلکش بنایا جائے اور بیوٹیفکیشن کے دوران عوام کو کسی قسم کی تکلیف نہ ہو۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام منصوبوں کی مانیٹرنگ کے لیے خصوصی ڈیش بورڈ بنایا جائے گا جو روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ ہوگا۔ اسسٹنٹ کمشنرز کے KPIs بھی مقرر کیے جائیں گے تاکہ کارکردگی کی درست نگرانی ممکن ہو سکے۔ وزیراعلیٰ نے واضح ہدایات جاری کیں کہ کھلے مین ہولز، ٹوٹی سڑکوں، گندگی یا تجاوزات کی صورت میں فوری کارروائی کی جائے۔
مختلف شہروں کے منصوبوں کے لیے ڈیڈ لائنز بھی جاری کی گئیں۔ رحیم یار خان کے چھ منصوبے 31 مارچ تک، بہاولپور میں قدیمی مقامات کی بحالی جلد مکمل کی جائے گی جبکہ ٹوبہ ٹیک سنگھ، کمالیہ اور گوجرہ کے منصوبے فروری تک مکمل ہوں گے۔ فیصل آباد کے گھنٹہ گھر اور اس سے ملحقہ بازاروں کی اپ گریڈیشن بھی جاری ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے گجرات شہر کی اپ لفٹنگ کا پلان تین روز میں طلب کرلیا جبکہ راولپنڈی کے راجہ بازار اور کمرشل مارکیٹ کو جدید طرز پر ڈھالنے کی بھی منظوری دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ہر شہر اور قصبے کو مکمل طور پر بیوٹیفائی کیا جائے اور یہ عمل مسلسل جاری رہے گا۔
