پشاور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر اسپیکر پنجاب اسمبلی کو باضابطہ خط ارسال کر دیا ہے۔ خط میں اس واقعے کو افسوسناک، غیرپارلیمانی اور آئینی تقاضوں کے منافی قرار دیا گیا ہے۔
اسپیکر کےپی اسمبلی نے خط میں مؤقف اختیار کیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی قیادت میں آنے والے وفد کو لاہور میں غیر ضروری رکاوٹوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کے مطابق پیشگی اطلاع کے باوجود وفد کے ساتھ غیر پیشہ ورانہ رویہ اختیار کیا گیا، جو پارلیمانی روایات کے سراسر خلاف ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ وفد کو بار بار سیکیورٹی چیک کے نام پر روکا گیا اور غیر ضروری تاخیر کی گئی، جس پر شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ مزید یہ کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ہمراہ موجود اراکینِ اسمبلی کے ساتھ بدتمیزی اور دھکم پیل جیسے واقعات بھی پیش آئے، جو جمہوری اقدار کے لیے باعثِ تشویش ہیں۔
اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے نشاندہی کی کہ مبینہ صحافیوں کی جانب سے اشتعال انگیز سوالات اور ماحول کو کشیدہ کرنے کی کوششوں نے صورتحال کو مزید خراب کیا۔ ان کے مطابق اس پورے واقعے نے پارلیمانی آداب اور بین الصوبائی احترام کو نقصان پہنچایا ہے۔
خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کرائی جائیں اور ذمہ دار عناصر کا تعین کرکے ان کے خلاف مناسب کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اسپیکر کےپی اسمبلی نے خبردار کیا کہ اگر ایسے واقعات کو نظرانداز کیا گیا تو اس سے بین الصوبائی ہم آہنگی اور جمہوری نظام متاثر ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اس خط کی نقول چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی ارسال کر دی گئی ہیں تاکہ معاملے پر اعلیٰ سطح پر نوٹس لیا جا سکے۔
