لاہور، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں چار سالہ پی ٹی آئی حکومت کا دور کرپشن، نااہلی اور لوٹ مار سے عبارت تھا۔ انہوں نے مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ آڈٹ رپورٹ جسے پی ٹی آئی ڈھنڈورا بنا کر پیش کر رہی ہے، دراصل بزدار اور پرویز الٰہی کے دور حکومت کی ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ "مسٹر جعلی دانشور، آڈٹ رپورٹ کا صفحہ نمبر 87 اور 96 پڑھ لیں، شاید تھوڑی سی شرم آ جائے۔ آپ جس 10 کھرب روپے کی مالی بے ضابطگی کا واویلا کر رہے ہیں، وہ 2018 سے 2023 کے دوران گندم کی خریداری اور سبسڈی کا ہے۔ اس عرصے میں پنجاب میں کون برسر اقتدار تھا، یہ پوری قوم جانتی ہے۔”
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پنجاب میں ان چار سالوں میں کرپشن کی وہی طرز اختیار کی گئی جو خیبرپختونخوا میں 12 سال سے جاری ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس دوران بشریٰ بی بی اور فرح گوگی کی مالی بے ضابطگیاں بھی سرکاری ریکارڈ کا حصہ ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے طنزیہ انداز میں کہا کہ "شریف فیملی سے بغض نے آپ کے لیڈر کو وزیراعظم ہاؤس سے سیدھا اڈیالہ جیل پہنچا دیا، اب علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر سیف جیسے رہنماؤں کے لیے بھی اگلا پڑاؤ اڈیالہ جیل ہی نظر آ رہا ہے۔”
ان کے مطابق آڈٹ رپورٹ کو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے استعمال کرنے کی بجائے پی ٹی آئی قیادت کو اپنے دور کے کرپشن اسکینڈلز کا جواب دینا ہوگا۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے پنجاب حکومت پر 10 کھرب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کی جانب سے یہ سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ یہ بیان بازی وفاق اور صوبوں کے درمیان سیاسی کشیدگی کو مزید ہوا دے سکتی ہے۔