پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے پارٹی عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ روز باضابطہ طور پر پارٹی بانی سے اس فیصلے کے حوالے سے بات کریں گے۔ تاہم، سلمان اکرم راجہ نے واضح کیا کہ وہ پی ٹی آئی کے لیے اپنی وکالتی خدمات بلامعاوضہ جاری رکھیں گے۔
اپنے بیان میں سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے، جو ان سے دوٹوک فیصلہ لینے کا تقاضا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا: "میری زندگی کھلی کتاب کی مانند ہے، میرے کسی عمل میں اصولوں سے انحراف نہیں، اور میرا مختصر مگر قریبی خاندان میرے ساتھ کھڑا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی میں رہتے ہوئے انہوں نے اندرونی و بیرونی حملوں کا خندہ پیشانی سے سامنا کیا، اور اپنی کامیاب وکالتی زندگی کو پس پشت ڈال کر سیاسی غیر یقینی حالات کو قبول کیا۔
حماد اظہر کا این اے 129 ضمنی انتخاب نہ لڑنے کا اعلان
ذرائع کے مطابق، سلمان اکرم راجہ کے مستعفی ہونے کی بنیادی وجہ علیمہ خان سے ہونے والی تلخ بحث ہے۔ یہ بحث حالیہ ضمنی انتخابات میں شرکت کے حوالے سے ہوئی۔ علیمہ خان نے مؤقف اپنایا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت تھی کہ ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لیا جائے، تاہم سلمان اکرم راجہ نے سیاسی کمیٹی کے فیصلے سے انہیں آگاہ کیا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق، سلمان اکرم راجہ نے علیمہ خان کو بتایا کہ ضمنی انتخابات میں شرکت پر ہونے والی رائے شماری میں 13 ارکان نے شرکت کے حق میں اور 9 نے مخالفت کی۔ یہ اختلافِ رائے اس قدر بڑھا کہ سلمان اکرم راجہ نے دل برداشتہ ہو کر استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر لیا۔