پی ٹی آئی پشاور جلسہ: تنظیمی کارکردگی پر سوال، 25 عہدیداروں کو شوکاز نوٹس

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

تحریکِ انصاف نے پشاور میں منعقدہ جلسے کے بعد تنظیمی سطح پر احتساب کا عمل شروع کر دیا ہے۔ پارٹی نے مطلوبہ تعداد میں کارکن نہ لانے پر ضلعی تنظیم کے 25 اراکین کو شوکاز نوٹس جاری کیے ہیں۔ یہ اقدام پارٹی نظم و ضبط بہتر بنانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ قیادت کا مؤقف ہے کہ بڑے جلسوں میں تنظیمی ذمہ داریوں کی ادائیگی لازمی ہوتی ہے۔

latest urdu news

پشاور جلسہ اور انتظامات

تحریکِ انصاف کا یہ جلسہ 7 دسمبر کو پشاور کے حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس میں منعقد ہوا۔ جلسے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے بھی خطاب کیا تھا۔ پارٹی قیادت نے اس اجتماع کے لیے کارکنوں کی بڑی تعداد متحرک کرنے کی ہدایت دی تھی۔ تاہم، جلسے میں شرکت توقعات سے کم رہی۔

پارٹی مؤقف اور الزامات

پارٹی کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ضلعی تنظیم کے عہدیدار پارٹی احکامات پر عمل درآمد میں ناکام رہے۔ نوٹس کے مطابق متعلقہ عہدیدار کارکنوں کو جلسہ گاہ تک پہنچانے میں مؤثر کردار ادا نہ کر سکے۔ قیادت کا کہنا ہے کہ یہ غفلت تنظیمی کمزوری کو ظاہر کرتی ہے۔ اسی بنیاد پر وضاحت طلب کی گئی ہے۔

عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی نے 23 رکنی نئی سیاسی کمیٹی قائم کر دی

وضاحت کی مہلت اور ممکنہ کارروائی

نوٹس میں تمام متعلقہ اراکین کو تین دن کے اندر تحریری وضاحت جمع کرانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ پارٹی نے واضح کیا ہے کہ غیر تسلی بخش جواب کی صورت میں تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ اس کارروائی میں عہدوں سے ہٹانا بھی شامل ہو سکتا ہے۔ مقصد مستقبل میں ایسی کوتاہیوں سے بچنا ہے۔

اندرونی ردعمل اور استعفے

پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق شوکاز نوٹس کے اجرا کے بعد اندرونی سطح پر بے چینی پائی جا رہی ہے۔ بعض عہدیداروں نے مبینہ طور پر اپنے استعفے بھی پیش کر دیے ہیں۔ پارٹی قیادت نے ان اطلاعات پر باضابطہ تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم، ذرائع کے مطابق معاملے کا حتمی فیصلہ وضاحتوں کے بعد ہوگا۔

شیئر کریں:

ہمیں فالو کریں

frontpage hit counter