الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اپوزیشن لیڈر سینیٹ شبلی فراز اور قائدِ حزبِ اختلاف عمر ایوب سمیت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے نو ارکانِ اسمبلی اور سینیٹرز کو نااہل قرار دے دیا ہے۔ اس ضمن میں سزا یافتہ ارکان کی نشستیں خالی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق نااہل قرار دیے گئے ارکان میں صاحبزادہ حامد رضا، زرتاج گل، جنید افضل ساہی، محمد انصر اقبال، رائے حسن نواز، رائے حیدر علی، اور رائے مرتضیٰ اقبال شامل ہیں۔ ان اراکین کو 9 مئی 2023 کے مقدمات میں دی گئی سزاؤں کے بعد نااہل قرار دیا گیا ہے۔ عمر ایوب کو این اے‑18 (ہری پور) سے، رائے حیدر علی کو این اے‑96 (فیصل آباد) سے، صاحبزادہ حامد رضا کو این اے‑104 (فیصل آباد)، رائے حسن نواز کو این اے‑143 (ساہیوال)، زرتاج گل کو این اے‑185، انصر اقبال کو پی پی‑73 (سرگودھا)، جنید افضل ساہی کو پی پی‑98 (فیصل آباد)، اور رائے مرتضیٰ اقبال کو پی پی‑203 (ساہیوال) کے حلقوں سے نااہل قرار دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی ارکان کی نااہلی کے بعد قومی اسمبلی میں پانچ اور سینیٹ میں ایک نشست خالی ہو گئی ہے، جبکہ پنجاب اسمبلی کی بھی تین نشستیں خالی قرار دی گئی ہیں۔ یہ سیٹیں فیصل آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کے حکم کے تحت خالی کی گئی ہیں۔
9 مئی 2023 کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک گیر احتجاج ہوا، جس میں حکومت مخالف مظاہروں میں سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور تقریباً 290 زخمی ہوئے تھے، اور ماڈل ٹاؤن، جی ایچ کیو راولپنڈی اور دیگر اہم تنصیبات پر حملہ ہوا تھا۔
فیصل آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے 3 مقدمات میں عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت 196 پی ٹی آئی رہنماؤں کو 10 سال قید کی سزائیں دیں، جبکہ 88 ملزمان کو بری کر دیا گیا۔ اس سے قبل 22 جولائی کو لاہور کی عدالت نے 9 مئی کے مقدمات میں سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت چھ افراد کو بری کیا، جبکہ سابق صوبائی وزیر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
علاوہ ازیں، سرگودھا کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے میانوالی میں 9 مئی 2023 کی ہنگامہ آرائی کے حوالے سے احمد خان بھچر، احمد چھٹہ سمیت 32 کارکنوں کو 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔